۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
حجت الاسلام حسینی کوهساری

حوزہ/ حوزہ علمیہ میں مواصلاتی اور بین الاقوامی امور کے سربراہ نے کہا: عالم اسلام کی حیثیت سے ہم اپنی تہذیب و ثقافت کو پیش کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،شیراز/ حجۃ الاسلام والمسلمین سید مفید حسینی کوہساری نے شیراز میں واقع شہید دستغیب ہال میں منعقدہ "بین الاقوامی مربّی (تربیت کرنے والے) کے تربیتی کورس" کی افتتاحی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا: 13 آبان کا دن استکبار اور امریکہ سے مقابلہ کا دن ہے۔

انہوں نے عصر حاضر میں حوزہ علمیہ کے فرائض کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اگر ہم اپنے فرائض کو ادا کرنا چاہتے ہیں تو شاید سب سے اہم اور بنیادی نکتہ یہ جاننا ضروری ہے کہ ہم کن حالات اور کس دنیا میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔

حوزہ علمیہ میں مواصلاتی اور بین الاقوامی امور کے سربراہ نے کہا: اگر ہم عصری دنیا کی اہم ترین خصوصیت کو چند الفاظ میں بیان کرنا چاہیں تو ہمیں رہبر معظم کے یہ الفاظ استعمال کرنے چاہئیں کہ وہ فرماتے ہیں "ہم تاریخ کے ایک ایسے موڑ پر ہیں جہاں تاریخ کا دھارا بدل رہا ہے"۔

حجۃ الاسلام و المسلمین حسینی کوہساری نے کہا: رہبر معظم کے فرمان کا نتیجہ یہ ہے کہ ہم اس وقت ایک عالمی تغیر و تبدیلی کا سامنا کر رہے ہیں۔ اس پیچیدہ نکتے کی سب سے اہم خصوصیت یہ ہے کہ اس وقت دنیا کی تہذیب مختلف تبدیلیوں سے گزر رہی ہے اور یاد رہے کہ کہ کسی بھی تہذیب و تمدن کی تبدیلی یونہی رونما نہیں ہوتی بلکہ اس تہذیبی تبدیلی کو رونما ہونے میں تقریبا 50 سے 100 سال کا وقت درکار ہوتا ہے۔

حجت الاسلام و المسلمین حسینی کوہساری نے یہ سوال مطرح کرتے ہوئے کہ اگر ہم ایک مہذب تحریک چاہتے ہیں تو ہمیں کن مطالبات کا سامنا کرنا پڑے گا؟ انہوں نے کہا: آج بنی نوع انسان کو اپنے ضروریات کے حوالے سے بہت پیچیدہ مطالبات درپیش ہیں اور دینِ اسلام عصر حاضر کے ان تمام مسائل کا جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔

حوزہ علمیہ میں مواصلاتی اور بین الاقوامی امور کے سربراہ نے مزید کہا: آج انسان کے سنگین اور اہم مطالبات میں سے ایک سیاست اور مذہب کا امتزاج ہے۔ اس کے لیے انسانوں نے بعض اصول بھی مقرر کئے ہیں۔ حقیقت و واقعیت کا امتزاج، فقہ و قانون، عقل و عرف و مصلحت، دین، علم و عقل کے درمیان جمع کرنا وغیرہ انسانی اہداف میں سے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .