حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تبریز ایران سے،حجۃ الاسلام والمسلمین محمد علی آل ہاشم نے کل نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مغربی ممالک اور بالخصوص غیر ملکی میڈیا یہ سازش کر رہا ہے کہ ایران مذاکرات میں ضرورت سے زیادہ مطالبہ کر رہا ہے اور مذاکرات میں وقت ضائع کر رہا ہے،لیکن ہم واضح طور پر بتانا چاہتے ہیں کہ تہران کسی بھی طرح سے تخریبی مذاکرات کو اہمیت نہیں دیتا اور اس سلسلے میں جلد بازی سے بھی کام نہیں لے گا۔
امام جمعہ شہر تبریز نے مزید کہا کہ ہم ان مشکل اور پیچیدہ مذاکرات میں ایک باعزت نتیجے تک پہنچنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ہماری مذاکراتی ٹیم کو غیر مؤثر دکھانے کے لئے سازش کی جارہی ہے اور میڈیا وار جنگ میں مغربی میڈیا کی تخریبی کارروائیاں ناقابل برداشت اور غیر قانونی ہیں،اس صورت میں ہوشیاری،بصیرت کا مظاہرہ اور رہبر انقلاب اسلامی کے رہنما اصولوں پر عمل درآمد کرنا ہی قوم و ملت کی ترقی کا سبب بنے گا۔
مشرقی آذربائیجان میں رہبر معظم انقلاب کے نمائندے نے رہبر معظم انقلاب کے حالیہ بیانات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ قم کے عوام سے ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی کے بیانات میں تین محور تھے جن میں دینی غیرت،جنگِ نرم اور اتحاد و وحدت شامل تھے اور ہمیں اس بات پر توجہ مرکوز رکھنے کی ضرورت ہے کہ دینی اور مذہبی غیرت و جذبہ ہمارے ملک کی نجات کا واحد ذریعہ ہے اور ہمیں اسے معاشرے میں پھیلانا چاہئے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین آل ہاشم نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ہماری مذہبی رسومات عوام کو بدخواہوں اور دشمنوں کے خلاف متحرک کر سکتی ہیں،کہا کہ واضح رہے کہ انقلاب اسلامی اور نظام اسلامی کے دشمنوں کو سیاسی اسلام سے مسئلہ ہے،ان کو سیکولر اسلام سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، سیکولر اسلام؛یعنی جو حکومت میں دینی اور مذہبی اقدار اور اصولوں کو کوئی اہمیت نہیں دیتا۔
انہوں نے ایرانی قوم اور اسلامی نظام کے خلاف دشمنوں کی نرم جنگ کو انتہائی پیچیدہ قرار دیا اور کہا کہ دشمن منافقین کے ذریعے انقلاب کے اصولوں کو تباہ کرنے کی کوششوں میں مصروف عمل ہیں،ہمیں کرپشن اور طبقاتی نظام کے خلاف مزاحمت کرتے ہوئے ملک اور ہمارے جوانوں کے مستقبل کے بارے سوچنے کی ضرورت ہے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین آل ہاشم نے کہا کہ ہمیں انقلاب اسلامی کے خلاف کھڑے دشمنوں کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے،کیونکہ ان کے مقابلے میں کھڑے ہونے کے علاوہ کوئی راہ حل نہیں ہے اور اس مزاحمت و مقاومت کے لئے ہمیں اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
انہوں نے اسلامی سماج میں خاندان کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ تمام والدین پر فرض ہے کہ وہ اپنے بچوں کی اسلامی نقطۂ نظر سے تربیت کریں،کیونکہ والدین کی ذمہ داری صرف مالی اور دنیوی معاملات تک محدود نہیں ہے بلکہ والدین کو معنوی معاملات میں بھی اپنی ذمہ داریوں کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔
تبریز ایران کے خطیبِ نماز جمعہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں شہداء کی صابر مائیں،موجودہ دور کی ام البنین ہیں،کہا کہ صبر و قربانی میں حضرت ام البنین سلام اللہ علیہا کی سیرت اور روش،ہماری مائیں اور بہنوں کے لئے نمونۂ عمل ہے۔