۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
رہبر انقلاب اسلامی

اسلامی جمہوری نظام کے اعلی عہدیداران نے منگل 12 اپریل 2022 کو رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں رہبر انقلاب اسلامی نے کلیدی نکات پر روشنی ڈالی۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلامی جمہوری نظام کے اعلی عہدیداران نے منگل 12 اپریل 2022 کو رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں رہبر انقلاب اسلامی نے کلیدی نکات پر روشنی ڈالی۔

تصویری جھلکیاں: اسلامی نظام کے اعلی عہدیداروں اور کارکنوں کی رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات

رہبر انقلاب اسلامی کے خطاب کے چند اہم نکات حسب ذیل ہیں:

ایٹمی ڈیل کے مسئلے میں امریکیوں نے وعدہ شکنی کی اور اب اسی وعدہ شکنی میں الجھ کر رہ گئے ہیں، اتفاق سے وہ بند گلی میں پہنچ گئے ہیں۔ جبکہ اسلامی جمہوریہ ایسی صورت حال سے دوچار نہیں ہوئی۔

ایٹمی مذاکرات کا عمل بڑی خوش اسلوبی سے انجام پا رہا ہے۔ مذاکراتی ٹیم صدر مملکت اور دیگر عہدیداران کو باخبر کرتی رہتی ہے، فیصلے ہوتے ہیں اور اقدام عمل میں آتا ہے۔ مذاکراتی ٹیم نے تا حال فریق مقابل کے بے جا مطالبات کی مزاحمت کی ہے اور ان شاء اللہ یہی انداز جاری رہے گا۔

حکومتی عہدیداران اپنے منصوبوں کے سلسلے میں ہرگز ایٹمی مذاکرات کے نتیجے کا انتظار نہ کریں، اپنا کام جاری رکھیں۔ ایسا نہ ہو کہ اگر مذاکرات کا نتیجہ مثبت، نیم مثبت یا منفی رہا تو آپ کے پروگرام میں کوئی رکاوٹ پیدا ہو جائے۔ آپ اپنا کام کرتے رہئے۔

سعودی صاحبان سے ایک بات واقعی خیر خواہانہ نصیحت کے طور پر کہنا ہے۔ جس جنگ کے بارے میں آپ کو یقین ہے کہ اس میں فتح نہیں ملنے والی اسے جاری رکھنے کی کیا وجہ ہے؟ کوئی راستہ تلاش کیجئے اور اس جنگ سے خود کو نجات دلائيے۔

فلسطین زندہ ہے۔ امریکہ اور اس کے پیروکاروں کی پالیسیوں اور خواہش کے برخلاف، جو اس کوشش میں تھے کہ مسئلہ فلسطین فراموش کر دیا جائے اور دنیا کے عوام بھول ہی جائیں کہ فلسطین نام کی کوئی سرزمین اور ملت فلسطین نام کی کوئی قوم تھی، مسئلہ فلسطین روز بروز زیادہ نمایاں ہوتا جا رہا ہے۔

آج 1948 کے مقبوضہ علاقوں، اسی مقبوضہ فلسطین کے مرکز میں، فلسطینی نوجوان بیدار ہو چکے ہیں، جدوجہد کر رہے ہیں۔ یقینا یہ جدوجہد جاری رہے گی اور وعدہ خداوندی کے مطابق فتح ملت فلسطین کا مقدر بنے گی۔

تفصیلی خبر کچھ دیر میں۔۔۔۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .