۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
علی شمخانی - دبیر شورای عالی امنیت ملی

حوزہ/ ٹرمپ انتظامیہ دھمکیوں اور دباؤ سے اپنا مقصد حاصل کرنا چاہتی تھی، لیکن بائیڈن انتظامیہ جھوٹے وعدوں کے ذریعہ امریکی مفادات کی خدمت کرنا چاہتی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی اعلیٰ قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں، اس لیے ویانا میں ایرانی جوہری مذاکراتی ٹیم امریکی مذاکرات کاروں کے ساتھ مذاکرات نہیں کرے گی۔

شمخانی نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر لکھا: شروع ہی سے ایران اور 4+1 کے درمیان ویانا مذاکرات ہو رہے ہیں جس میں یورپی یونین کے نمائندے بھی شریک ہیں اور کسی نتیجے پر پہنچنے تک اسی طرح جاری رہیں گے۔

اس سے قبل بھی شمخانی نے کہا تھا کہ پابندیاں ہٹانے کا مطلب حقیقت میں ایران کے لیے اقتصادی فوائد ہے۔ حالانکہ امریکہ اپنے وعدوں پر عمل نہیں کرتا جو اس راہ میں سب سے بڑا چیلنج ہے۔

یہ بات قابل غور ہے کہ بائیڈن حکومت بھی ٹرمپ انتظامیہ کی طرح زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، فرق صرف اتنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ دھمکیوں اور دباؤ سے اپنا مقصد حاصل کرنا چاہتی تھی، لیکن بائیڈن انتظامیہ جھوٹے وعدوں کے ذریعہ امریکی مفادات کی خدمت کرنا چاہتی ہے، یہی وجہ ہے کہ ایران جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے دوبارہ پابندیاں نہ لگانے کی شرط رکھ رہا ہے اور اس کے لیے ضمانتیں چاہتا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • ثرنم ناز IN 08:22 - 2022/02/24
    0 0
    Iran hamesha hi zulm ki mukhlefat karta raha h iproud of Iranian and Rehber maula salamat rakhe