۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
حسینی بوشهری

حوزہ / جب معاشرے میں بصیرت نام کی کوئی چیز نہیں رہتی تو اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ حضرت مالک اشتر جب معاویہ کے خیموں کے قریب پہنچ جاتے ہیں تو بعض بے بصیرت افراد ان پر دباؤ ڈالتے ہیں کہ وہ واپس چلے جائیں۔ ہمیں تاریخ سے درس عبرت حاصل کرنا چاہیے تاکہ یہ مسائل ہمارے زمانے میں تکرار نہ ہوں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیۃ اللہ حسینی بوشہری نے شہر قم میں سپاہ علی ابن ابی طالب علیہ السلام کے کمانڈرز کے درمیان گفتگو کرتے ہوئے کہا: تمام دوست اس بات کی گواہی دیں گے کہ انقلاب اسلامی کی کامیابی کے عوامل مادی نہیں تھے بلکہ اس انقلاب کی کامیابی کے اسباب وعوامل دو چیزیں معنویت( روحانیت) اور بصیرت ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: گزشتہ چند عشروں میں ملت ایران اور اسلامی جمہوریہ نے اس قدر ترقی اور پیشرفت کی ہے کہ دشمن کو بھی اعتراف کرنا پڑ گیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نہ صرف خطے کی بہت بڑی طاقت ہے بلکہ عالمی سطح پر بھی اس کے پاس کہنے کو بہت کچھ ہے۔

شہر قم کے امام جمعہ نے کہا: جس معاشرے کے افراد میں بصیرت نہ ہو تو اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ جب مالک اشتر معاویہ کے خیموں کے قریب پہنچ جاتے ہیں اور لشکر شام پر شکست کے بادل منڈلانے لگتے ہیں تو اس کے بے بصیرت افراد مالک اشتر پر دباؤ ڈالتے ہیں کہ وہ واپس پلٹ جائیں۔

انہوں نے کہا: ہمیں تاریخ سے درس عبرت حاصل کرنا چاہیے تاکہ ہمارے زمانے میں یہ مسائل تکرار نہ ہوں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .