۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
ڈاکٹر علی عباسی

حوزہ/ المصطفی انٹرنیشنل یونیورسٹی کے سربراہ نے کہا کہ  دین، دین داری اور سائبر اسپیس انسانی زندگی کے اہم ترین مسائل میں سے ایک ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، المصطفی انٹرنیشنل یونیورسٹی کے سربراہ حجۃ ‌الاسلام والمسلمین علی عباسی نے امام خمینی (رح) کمپلیکس کے قدس ہال میں منعقدہ بعنوان ”دین، دین داری اور سائبر اسپیس“ کی 23ویں بین الاقوامی شیخ طوسی تحقیقی نشست کی اختتامی تقریب سے خطاب کے دوران، المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے محققین کے شاندار علمی آثار اور تخلیقات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہم بین الاقوامی سطح پر المصطفیٰ یونیورسٹی کی علمی تحریک میں تلاش و کوشش اور جدوجہد کرنے والے افراد کے شکر گزار ہیں۔

المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے سربراہ نے شیخ طوسی سمینار کو المصطفی یونیورسٹی کی نگرانی میں ایک علمی تحریک اور اچھی روایت قرار دیا اور کہا کہ شیخ طوسی بین الاقوامی تحقیقی اور علمی سیمینار، عالمی سطح پر جامعۃ المصطفی کی تحقیقی اور تعلیمی تحریک کی کمزوریوں اور طاقتوں کو پیش کرنے اور جانچنے کا ایک بہترین موقع ہے۔

انہوں نے شیخ طوسی سیمینار میں دین، دین داری، سائبر اسپیس اور وقت کے تقاضوں پر زور دیا اور کہا کہ دین، دین داری اور سائبر اسپیس کا مسئلہ، حالیہ چند برسوں میں روابط اور سائبر اسپیس کی توسیع اور اس کے وسیع روابط انسانی زندگی کے مختلف شعبوں میں اہم ترین مسائل میں سے ایک رہے ہیں۔

حجۃ ‌الاسلام والمسلمین عباسی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ نئی دنیا اور سائبر اسپیس نے انسانی زندگی کے تمام شعبوں بشمول دین، دین داری اور دینی اقدار کو متاثر کیا ہے، مزید کہا کہ ذرائع ابلاغ نے مواقع اور صلاحیتیں پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف مشکلات اور چیلنجز بھی پیدا کئے ہیں اور ان مواقع، صلاحیتوں اور چیلنجوں کی شناخت اور اس میدان اور فضاء سے آگاہی انسانی زندگی کے مختلف شعبوں میں سرگرمیاں سرانجام دینے کے تقاضوں میں سے ایک ہے۔

جامعة‌المصطفی کے چانسلر ڈاکٹر عباسی نے کہا کہ دینی اور اخلاقی علوم کی نشر و اشاعت کے ذمہ دار مراکز کو پہلے سے زیادہ سرگرم ہونے کی ضرورت ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ الہی اور اسلامی علوم کو فروغ ملے۔

حجۃ ‌الاسلام والمسلمین عباسی نے دنیا پر مخصوص سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی مقاصد کے تحت حکمرانی کرنے والے میڈیا کے وسیع نیٹ ورک کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ ہماری اگلی نوجوان نسل اور عالمی برادری کے تمام مرد و خواتین کو میڈیا کے ثقافتی حملوں اور چیلنجوں کا سامنا ہے اور یہ مجموعہ تقریباً 90 فیصد سے زیادہ عالمی خبروں اور معلومات کو تیار اور شائع کرتا ہے۔

حجۃ ‌الاسلام والمسلمین عباسی نے کہا کہ المصطفیٰ یونیورسٹی سے وابستہ بڑے بڑے محققین ہر سال اس سیمینار میں روشن مستقبل کے لئے اپنے علمی آثار کو پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ آج ہم دنیا کے نظریات کا مقابلہ کرنے کے میدان میں ہیں، کہا کہ بین الاقوامی علمی و تحقیقی مراکز کو عالمی سطح پر اہم کردار ادا کرنا چاہئے اور ذرائع ابلاغ کی حکمرانی کے خلاف وسیع پیمانے پر اوزار اور سہولتوں سے استفادہ کرتے ہوئے حق اور حقیقت کے پیغامات کو دنیا تک پہنچائیں۔

جامعة‌المصطفی کے چانسلر نے بعثت کے پیغام کو حق اور فطرت کے مطابق جانا اور آج یہ پیغام عالمی سطح پر پھیل چکا ہے، کہا کہ ایک بین الاقوامی علمی ادارے کے طور پر، ہمارا فرض ہے کہ ہم ان تمام لوگوں کی قدر دانی اور شکریہ ادا کریں جو بین الاقوامی علمی شعبوں میں خالص الہی علم کی نشر و اشاعت اور انقلابِ اسلامی کے اہداف و مقاصد کو دنیا تک پہنچانے میں سرگرم عمل ہیں۔

آخر میں، حجۃ‌ الاسلام والمسلمین عباسی نے دفترِ رہبرِ انقلاب کے بین الاقوامی امور کے نائب سربراہ حجۃ ‌الاسلام والمسلمین قمی کی گراں قدر خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .