۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
مولانا سید شجیع مختار

حوزہ/ صدر تلنگانہ مرکزی شیعہ علماء کونسل: اس فلم میں دکھائے جانے والے ایسے مناظر ہندوستان میں نفرت کا سبب ثابت ہونگے اور ایران و ہندوستان کے درمیان نفرت پیدا کر تعلقات کو بھی خراب کرینگے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ہندوستان کی ریاست تلنگانہ کی دارلحکومت حیدرآباد دکن میں کل علماء کی ایک علمی نشست " بعنوان عوام کی علماء سے دوری و علماء کی ذمہ داریاں" جو کہ مدرسہ علی ابن ابی طالب علیہ السّلام پر منعقد ہوئی۔ جس کے بعد صدر تلنگانہ مرکزی شیعہ علماء کونسل مولانا سید شجیع مختار نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا مسلسل ہندوستان کی فلم انڈسٹری کے کچھ افراد و کمپنیوں کی جانب سے مذہب اسلام کو اور اسلامی شخصیات کو نشانہ بنایا جا رہا اور اس بات کی ناپاک و مذموم کوشش کی جارہی کہ اسلام واسلامی شخصیات کو دھشتگردی سے جوڑ کر بتایا جائے اور غیر مسلموں کے درمیان انہیں حقیر و پست باور کروایا جائے اسی لئے بعض فلمز میں پست و نچلے درجے کے کردار میں مسلمانوں کو دکھایا جارہا ہے جو کہ نہ صرف حقیقت کے بر خلاف ہے بلکہ مذموم ترین و قبیح ترین کوشش ہے۔

انہوں نے کہا کہ حال ہی میں زی اسٹوڈیوز کی جانب بنائی گئی "فلم دی کشمیر فائلز" جو کہ 13 مارچ کو ریلیز ہوئی ہے، جس کے ٹریلرز میں دھشتگردانہ سرگرمیوں کو بتاتے ہوئے دھشتگردوں کے ہاتوں میں اور ایک دیوار پر امام خمینی رح کی تصویر کو دکھایا گیا ہے جو فقط قابل اعتراض ہی نہیں بلکہ ایک سوچی سمجھی عالمی سازش کا ایک حصہ ہے کہ جو امام امن ہے اسے دھشتگردی سے جوڑ کر عوام کو گمراہ کیا جائے اس طرح وہ سامراجی طاقتیں جو خود دھشتگرد ہیں اپنے اھداف کو آسانی سے حاصل کر سکیں۔

مولانا شجیع مختار نے کہا کہ اس فلم میں دکھائے جانے والے ایسے مناظر ہندوستان میں نفرت کا سبب ثابت ہونگے اور ایران و ہندوستان کے درمیان نفرت پیدا کر تعلقات کو بھی خراب کرینگے۔

آخر میں یہ مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت ہند اور سینسر بورڈ سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے نفرت آمیز و قابل اعتراض مناظر کو فلم سے فی الفور خارج کیا جائے یا پوری کوشش کی جائے کہ مکمل فلم پر ہی پابندی لگائی جائے تاکہ آیندہ کوئی بھی فلم ساز کمپنیوں کو ایسی فتنہ پرور حرکت کرنے کی جرات نہ ہو۔

کسی بھی اسلامی شخصیت کی توہین قابل برداشت نہیں، مولانا سید شجیع مختار

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .