۲۲ آذر ۱۴۰۳ |۱۰ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 12, 2024
مولانا سید شجیع مختار

حوزہ/ اس ناپاک و بزدل حرکت نے یہ ثابت کردیا کہ دشمن کس قدر بوکھلاہٹ کا شکار ہونے کے ساتھ کس قدر بزدل ہے کہ وہ رو برو لڑنے کی طاقت تو نہیں رکھتا اس لئے نہتے افراد پر مسلسل اس طرح کے دھشتگردانہ حملے کر تا ہے اور یہ سمجھتا ہے کہ لوگ اسکے اس ظلم سے ڈر جائینگے لیکن وہ اس بات کو بھول رہا ہے کہ ہم امام حسین کے چاہنے والے ہیں اور موت سے نہیں ڈرتے کہ شھادت حسینت ہی کی میراث ہے۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شھید قاسم سلیمانی کی برسی کے موقع پر و کرمان میں انکے مرقد کے قریب ہوئے بزدلانہ حملہ کی مذمت کرتے ہوئے تلنگانہ مرکزی شیعہ علماء کونسل کے صدر مولانا سید شجیع مختار کہا کہ موصول ہوئی اطلاعات کے مطابق ابھی تک سو سے زائد شھید اور دو سو سے زائد افراد شدید زخمی ہوئے۔

تلنگانہ مرکزی شیعہ علماء کونسل کے صدر نے کہا کہ اس ناپاک و بزدل حرکت نے یہ ثابت کردیا کہ دشمن کس قدر بوکھلاہٹ کا شکار ہونے کے ساتھ کس قدر بزدل ہے کہ وہ رو برو لڑنے کی طاقت تو نہیں رکھتا اس لئے نہتے افراد پر مسلسل اس طرح کے دھشتگردانہ حملے کر تا ہے اور یہ سمجھتا ہے کہ لوگ اسکے اس ظلم سے ڈر جائینگے لیکن وہ اس بات کو بھول رہا ہے کہ ہم امام حسین کے چاہنے والے ہیں اور موت سے نہیں ڈرتے کہ شھادت حسینت ہی کی میراث ہے۔

انہوں نے کہا کہ ظالم ہمارے بدن کے ٹکڑے ٹکڑے تو کر سکتا ہے ہمارے سروں کو کاٹ تو سکتا ہے لیکن حسینیوں کے سر کو جھکا نہیں سکتا۔اس طرح کے حملوں سے ہمارے حوصلے پست تو نہیں ہوتے ہاں شھادتوں سے ہمارے حوصلے اور مزید بلند ہوتے جاتے ہیں۔

مولانا سید شجیع مختار نے کہا کہ اس درناک سانحہ پر ہم اس بات کا اظہار کرتے ہیں کہ مرکزی شیعہ علماء کونسل حیدرآباد تلنگانہ، تمام شھداء کے خانوادوں کے ساتھ ہیں نہ صرف مرکزی شیعہ علماء کونسل بلکہ تمام مومنین ھندوستان بالخصوص مومنین حیدرآباد اس غمناک سانحہ پر پوری طرح جمہوری اسلامی ایران کے ساتھ کھڑے ہیں اس ملت ایران بالخصوص رہبر معظم آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں اور ساتھ ہی ہم اس دھشتگردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔

آخر میں کہا کہ اللّٰہ کی بارگاہ میں دعا گو ہیں کہ خدا ان تمام شھداء کو شھداء کربلا کے ساتھ محشور فرمائے اور شھداء کے اقرباء و احباب کو صبرِ جمیل و جزیل عطا فرمائے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .