۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
علی حیدر فرشتہ

حوزہ/ مولانا علی حیدر فرشتہ نے کہا کہ ’’ دی کیرلا اسٹوری‘‘(The Kerala Story)نامی ایک اور اشتعال انگیز آتشیں چنگاری کو ہوا دی جا رہی ہے۔ جو نہ صرف ہندوستان بلکہ دنیا بھر کے مسلمانوں کو بدنام کرنے، ان کے خلاف نفرت کا زہر پھیلانے کے لئے آر ایس ایس RSSکے مذموم ایجنڈے کے تحت تیار کی گئی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حیدرآباد دکن (تلنگانہ) ہندوستان/ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا علی حیدر فرشتہ، سرپرست اعلیٰ مجمع علماء و خطباء حیدرآباد دکن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ حقیقت ناقابل انکارہے کہ فلمی دنیا کی بنیاد محض خام خیالی،فرضی،فریبی،وضعی،اور جھوٹی کہانیوں اور قصہ گوئیوں کی متزلزل نا ہموار نا پائیدار اور پست زمین پر استوار ہے۔اس دنیا میں مست و مگن رہنے والے اداکاروں اور فنکاروں کا مشرب و مذہب ،شراب و کباب،رقص و سرود ،لہو و لعب کے سوا کچھ نہیں ہوتا۔اس دنیا کے باسی بڑے دولتمند اور امیر ہوتے ہیں ان کے یہاں غربت،مفلسی،تندستی،بھوک مری جیسی بیماری کا گزر نہیں ہوتا۔

عیاشی،فحاشی،عریانیت،بے حیائی ،بے شرمی فلمی اسٹاروں کی پہچان ہوتی ہے۔تعجب کی بات تو یہ ہے کہ اس انڈسٹری میں تیار ہونی والی ہر فلم کے بارے میں بطور تنبیہ (وارننگ) تحریر لکھی ہوئی ہوتی ہے کہ’’ اس فلم میں تمام نام ، کردار اور کہانی فرضی اور خیالی ہیں ‘‘پھر بھی عقل کے اندھے ناظرین انھیں حقیقت اور سچ بات سمجھ کر خود اپنے آپ کو ان جعلی و افسانوی کرداروں کے سانچے میں اپنے آپ کو ڈھالنے کی کوشش کرنے لگتے ہیں۔

اس بات سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ فلموں کا سماج و معاشرہ کی تہذیب و ثقافت پر زبردست اثر پڑتا ہے۔اور یہ بھی سچ ہے کہ پہلے پرانی ہندوستانی فلموں میں عبرت و نصیحت،پیار و محبت،اور سبق آموز درس و ہدایت کا پہلو نمایاں ہوا کرتا تھا۔کچھ تو شرافت و انسانیت کا رنگ جھلکتا تھا۔یہی وجہ تھی کہ ہندوستانی فلموں کو عالمی پیمانہ پر اچھی نظروں سے دیکھا جاتا تھا۔ مگر حالیہ چند برسوں میںاس انڈسٹری پر شیطانی سیاست ،شرانگیز عناصرخون کے سوداگروں نے اپنا بھیانک خونیں پنجہ گاڑ رکھا ہے۔ اور اب اکثر فلموں کا واحد مقصد پیسہ کمانا اور نفرت پھیلا نا ہو گیا ہے۔ان خیالات کا اظہار حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا علی حیدر فرشتہ سرپرست اعلیٰ مجمع علماءوخطباء حیدرآباد دکن نے ایک بیان میں کیا ہے۔

مولانا نے مزید کہا کہ نفرت پھیلاؤ ،پیسے کماؤ کے مقصدکے تحت ’’دی کشمیر فائل ‘‘The Kashmir Filesفلم بنائی گئی تھی جو پوری طرح اشتعال انگیز،نفرت آمیز،اور آخرکار نا کارہ و فلاپ ثابت ہوئی۔اور اب جبکہ کیرلا اسٹیٹ میں الیکشن کی گہما گہمی جاری ہے ،کیرلا ہندوستان کی ایسی ریاست ہے جہاں ہندو مسلم،سکھ عیسائی،ہر قوم و مذہب کے لوگ امن و امان،باہمی یکجہتی،مذہبی ہم آہنگی،انسان دوستی کے ساتھ مثالی خوشگوار زندگی بسر کرتے ہیںمگر افسوس اب اس ریاست کے بھی خرمن ِامن امان کو جلا کر خاکستر بنانے کے لئے ’’ دی کیرلا اسٹوری‘‘(The Kerala Story)نامی ایک اور اشتعال انگیز آتشیں چنگاری کو ہوا دی جا رہی ہے۔ جو نہ صرف ہندوستان بلکہ دنیا بھر کے مسلمانوں کو بدنام کرنے، ان کے خلاف نفرت کا زہر پھیلانے کے لئے آر ایس ایس RSSکے مذموم ایجنڈے کے تحت تیار کی گئی ہے۔

ہم مجمع علماء وخطباء حیدرآباد کی جانب سے ’’دی کیرلا اسٹوری‘‘ کی سخت مذمت کرتے ہیں اور اس کو نہایت اشتعال انگیز ،نفرت آمیز جھوٹ قرار دیتے ہیں۔اور اپنے تمام برداران اسلام کی خدمت میں اپیل کرتے ہیں کہ وہ کسی بھی طرح کسی اشتعال میں نہ آئیں،صبرو تحمل سے کام لیں ،البتہ ہر ممکن قانونی کارروائی سے گریز نہ کریں۔اسی کے ساتھ حکومت ہند سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس فلم پر فوری پابندی عائد کی جائے تاکہ ملک میں امن وامان کی فضا بگڑنے نہ پائے۔کوئی فرقہ وارانہ فتنہ و فساد نہ ہونے پائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .