۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
آغا سید عابد حسین

حوزہ/ یونیفارم سیول کوڈ صرف ایک کمیونٹی کو نہیں بلکہ تمام ہندوستانیوں کو متاثر کرے گا ، یو سی سی نہ صرف مسلمانوں بلکہ ہندوؤں، سکھوں، عیسائیوں، جینوں، یہودیوں، پارسیوں اور ہندوستان میں رہنے والی دیگر چھوٹی چھوٹی اقلیتوں کو بھی متاثر کرنے والا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کشمیر کے معروف شیعہ سکالر حجت الاسلام و المسلمین آغا سید عابد حسین حسینی نے ہندوستان میں یونیفارم سیول کوڈ کے بارے میں اپنے خدشات ظاہر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ دنیا کو جب غور سے دیکھتے ہیں تو انسان انواع و اقسام موجودات کو اپنے آس پاس دیکھتا ہے اور ہر ایک چیز تمام تر اختلافات کے باوجود دنیا کو خوبصورت بنانے میں اپنا الگ رنگ رکھتی ہے اب اگر کوئی انکے تمام اختلافات سے بیزار ہوکر انہیں ایک ہی رنگ میں رنگنا چاہئے تو یقینا دنیا کی یہ دلکش خوبصورتی باقی نہیں رہے گی۔

ہندوستان میں بھی صدیوں سے زندگی بسر کرتے ہوئے ان مختلف مذاھب سے منسلک انسانوں نے بھی ہندوستان کو ایک الگ تصویر دی ہے جس کا تصور دنیا کے تمام ممالک میں رہنے والے انسانوں کو ہندوستان سیر کرنے کا محرک بنتا ہے۔

مگر نہ جانے کیوں ہندوستان کی اس خوبصورت تصویر کو بدصورت کرنے پے تلے کچھ ناسمجھ لوگ ایک ایسا قانون لانا چاہتے ہیں جس سے نہ کوئی اتفاق ہوگا بلکہ اختلافات کے لئے جلتے پر آگ کا کام کرے گا۔

جی آپ صحیح سمجھے کہ یونیفارم سیول کوڈ صرف ایک کمیونٹی کو نہیں بلکہ تمام ہندوستانیوں کو متاثر کرے گا ۔ یو سی سی نہ صرف مسلمانوں بلکہ ہندوؤں، سکھوں، عیسائیوں، جینوں، یہودیوں، پارسیوں اور ہندوستان میں رہنے والی دیگر چھوٹی چھوٹی اقلیتوں کو بھی متاثر کرنے والا ہے۔ ہر کمیونٹی کا نماز، عبادات اور شادی جیسی تقریبات کو ادا کرنے کا منحصر بہ فرد طریقہ ہے۔ لہذا، کسی حد تک، ذاتی زندگی مختلف ہے. اپنے عقیدے اور طرز زندگی پر عمل کرنے کی آزادی آئین کے ذریعے دی گئی ہے۔ جس آئین میں 99 فیصد قوانین سب پر یکسان لاگوں ہوتے ہیں اس ایک فیصد اختیاری افتراق کو بھی یکسانیت میں تبدیل کرنے سے قانون اساسی کو زیر سوال لایا جا رہا ہے!

لہذا اب جبکہ ایک مہینے کا وقت تمام انفرادی و اجتماعی اکائیوں کو اس یونیفارم سیول کوڈ کے بارے میں اپنے ارا و تجاویز پیش کرنے کو دیا گیا ہے اس سے بھر پور استفادہ کرکے اس سے اپنے اختلاف کا اظہار کرکے علامہ اقبال رحمت اللہ علیہ کے اس تصور کو مخدوش نہ ہونے دیں کہ ’’سارے جھاں سے اچھا ہندوستان ہمارا‘‘

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • mehraj din bhat US 11:40 - 2023/06/18
    0 0
    Right to realigus Right to equality Right to freedom