۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ

حوزہ/ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے حکومت سے صاف کہا کہ وہ یکساں سول کوڈ کا خیال ترک کردے، ملک کے آئین میں ہر شخص کو اپنے مذہب پر عمل کرنے کی آزادی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے حکومت سے صاف کہا کہ وہ یکساں سول کوڈ کا خیال ترک کردے، ملک کے آئین میں ہر شخص کو اپنے مذہب پر عمل کرنے کی آزادی ہے۔

مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر مولانا سید رابع حسنی ندوی کی صدارت میں اتوار کو ندوۃ العلماء لکھنؤ میں تنظیم کی ایگزیکٹو میٹنگ میں یکساں سول کوڈ سمیت مختلف مسائل پر ایک قرارداد منظور کی گئی۔

بورڈ نے اپنی تجویز میں یہ بھی کہا کہ ملک کے آئین میں ہر فرد کو بنیادی حقوق میں اپنے مذہب پر عمل کرنے کی آزادی دی گئی ہے، اس میں پرسنل لاء بھی شامل ہے، لہٰذا حکومت سے اپیل ہے کہ عام شہریوں کی مذہبی آزادی کا تحفظ کیا جائے۔ کیونکہ یکساں سول کوڈ کا نفاذ غیر جمہوری ہوگا۔

بورڈ نے مجوزہ یکساں سول کوڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ آئین ہند کی روح کے خلاف ہے۔ ایک سرکاری بیان میں، بورڈ نے کہا کہ یکساں سول کوڈ کے نفاذ سے شہری ان مراعات سے محروم ہو جائیں گے جو انہیں پرسنل لاز کے ذریعے فراہم کی گئی ہیں۔

بورڈ کے ایک رکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ یکساں سول کوڈ کی طرف قدم ہندوستان جیسے کثیر مذہبی، کثیر ثقافتی اور کثیر لسانی ملک کے لیے نہ تو فائدہ بخش ہے اور نہ ہی سود مند ہے۔ کمیٹی نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ مجوزہ اقدام کو ملتوی کرے۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت پارلیمنٹ میں اپنی اکثریت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے یکساں سول کوڈ کو منظور کرتی ہے اور اس پر عمل درآمد کرتی ہے تو اس سے قوم کے اتحاد اور ہم آہنگی پر اثر پڑے گا، یہ ملک کی ترقی میں رکاوٹ بنے گا۔ بورڈ حکومت سے اپیل کرتا ہے کہ وہ اس ایجنڈے پر عمل نہ کرے۔

اجلاس کے بعد بورڈ کے جنرل سیکرٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اسی بنیاد پر ہمارے آئین میں اس حق کو تسلیم کیا گیا ہے اور ہر شہری کو کسی بھی مذہب کو اختیار کرنے اور مذہب کی تبلیغ کرنے کی مکمل آزادی دی گئی ہے۔ لیکن فی الحال کچھ ریاستوں میں ایسے قوانین لائے گئے ہیں، جو شہریوں کو اس حق سے محروم کرنے کی کوشش ہے، جو کہ قابل مذمت ہے۔

واضح رہے کہ اتر پردیش میں مذہب کی تبدیلی کے خلاف قانون 2021 کے مطابق ریاست میں غیر قانونی تبدیلی مذہب یا شناخت چھپا کر شادی کرنے پر سخت سزا کا انتظام کیا گیا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .