۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی

حوزہ/ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ذریعے گیارہویں کلاس میں سائنس، آرٹس اور کامرس سبجیکٹس میں داخلہ کے لیے گزشتہ ماہ مسابقتی امتحان کا انعقاد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کیمپس، پٹنہ، لکھنؤ اور ہندوستان کے دیگر مراکز پر کرایا گیا جس میں کثیر تعداد میں داخلے کے متمنی طلباء و طالبات امتحان میں شامل ہوئے۔

از ڈاکٹر شجاعت حسین

حوزه نیوز ایجنسی| علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ذریعے گیارہویں کلاس میں سائنس، آرٹس اور کامرس سبجیکٹس میں داخلہ کے لیے گزشتہ ماہ مسابقتی امتحان کا انعقاد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کیمپس، پٹنہ، لکھنؤ اور ہندوستان کے دیگر مراکز پر کرایا گیا جس میں کثیر تعداد میں داخلے کے متمنی طلباء و طالبات امتحان میں شامل ہوئے۔ گیارہویں کلاس میں داخلہ جاتی امتحان میں خادمز ذریعہ ٹو ایجوکیشن کے 90 فیصد طلباء نے سائنس سبجیکٹ میں امتیازی نمبرات سے کامیابی حاصل کی ہے۔ جس کی تعریف و توصیف مظفرنگر سے لیکر علی گڑھ، مختلف شہروں، حلقوں، اسٹڈی مراکز، اور کوچنگ سینٹروں میں ہو رہی ہے۔ اس تعریف و ستائش کے مستحق بانیٔ خادمز ذریعہ ٹو ایجوکیشن (Khadim's Zariya to Education) محترم اصغر مہدی صاحب مشہور و معروف بذریعہ عرف "آرزو" ہیں جو ان دنوں فرض حج بیت اللہ کی ادائیگی کے لیے مکہ مکرمہ گئے ہوئے ہیں۔ امتحان کے نتیجے کا اعلان ان کی غیر موجودگی میں ہوا ہے۔

کامیاب ہونے والے طلباء کے نام ہیں ثناور علی، محمد عمران، امان انصاری، ایلیہ عباس، حجت مہدی، زین الحسن اور محمد صائم۔ یہ سبھی طلباء نے امتیازی رینکنگ سے بازی ماری ہے۔

ایک نامہ نگار نے جب اصغر مہدی سے موبائل کے ذریعے مکہ مکرمہ میں رابطہ قائم کر کے سوال کیا کہ آپ کے طلباء نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں گیارہویں درجہ میں سائنس سبجیکٹ میں داخلہ کے لیے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے آپ کیا کہنا چاہیں گے تو آرزو صاحب نے ماہر تعلیم اور تجربوں کی بنیاد پر جواب دیا کہ اس امتحان میں کامیابی کے لیے مسلسل سنجیدگی، منصوبہ بندی، دلچسپی، ذمہ داری، وقت کی پابندی، مختلف سبجیکٹوں کے لیے ماہر اساتذہ، سازگار ماحول، اچھی صلاح اور بابصیرت گورننس کا اہم کردار ہوتا ہے۔ یہ سبھی چیزیں طلباء کے لیے ضرورت کے مطابق صلاحیت، جوش استعمال میں لایا جاتا ہے اور خالق کائنات پر توکل کرنا ضروری ہے کیونکہ پروردگار اس مشکل مہم میں مدد و راہنمائی فرماتا ہے، محنت کا میوہ معبود ہی دیتا ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ آپ طلباء سے مستقبل میں کیا امید کرتے ہیں۔ اس سوال کے جواب میں آرزو صاحب نے بتایا کہ ہمارے "خادمز ذریعہ ٹو ایجوکیشن" کی کوشش رہے گی کہ ہمارے طلباء میڈیکل، انجینئرنگ، آئی اے ایس، آئی پی ایس یعنی سول سروسز کی تیاری کریں اور کامیاب ہوں جس کے لیے تمام خیرخواہوں سے گزارش ہے کہ دعا کریں ہمارے سبھی طلباء طئے شدہ منصوبوں کے عین مطابق تیاری و محنت کریں اور اپنے والدین، قوم و ملت کا نام روشن کریں اور ملک کی ترقی و تعمیری کاموں میں معاون ثابت ہوں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .