۳۰ فروردین ۱۴۰۳ |۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 18, 2024
بالیووڈ فلم ’’کشمیر فائلز‘‘ کے متعلق مولانا ڈاکٹر عباس مہدی حسنی کا انٹرویو

حوزہ/ ملک کے شرپسند عناصر' عالمی استکبار کی اسلام اور انسان دشمن سازشوں کے تحت ہمارے عزیز ملک ہندستان کی گنگا جمنی تہذیب کو نشانہ بنا ہوئے ہیں اور نفرت کے توے پر سیاسی مفادات کی روٹیاں سینکنے کا بازار گرم ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کے برجستہ عالم دین اور حوزہ علمیہ قم کے ممتاز مفکر اور استاد حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا ڈاکٹر سید عباس مہدی حسنی کہ جن کا شمار انقلابی، فعال اور متحرک علمائے کرام میں ہوتا ہے اور ملکی و بین الاقوامی حالات کے ساتھ مذہبی اور سیاسی امور پر بھی گہری نگاہ رکھتے ہیں، بالی ووڈ فلم "دی کشمیر فائلز" جو کہ اسلامو فوبیا پر مبنی ہے اور اس کے ذریعہ ہندوستان کے پر امن ماحول کو مسموم بنانے کی سازش ہے، اس کے متعلق حوزہ نیوز ایجنسی نے موصوف کے ساتھ ایک تفصیلی انٹرویو لیا جسے قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔

حوزہ: ہندوستان کے حالیہ نفرت بھرے ماحول اور ماضی قریب میں ریلیز ہوئی فلم ’’دی کشمیر فائلز‘‘ کے متعلق آپ کیا کہنا چاہتے ہیں؟

ڈاکٹر عباس مہدی حسنی: اس فیلم کے ذریعہ بعض سیاسی پارٹیاں اپنا الو سیدھا کرنے کے لئے محبت کے بجائے نفرت کا ماحول بناکر پر امن اور پیار و محبت سے لبریز فضا کو مسلسل نفرت انگیز اور نا امن بنانے کی سازشیں رچ رہی ہیں اور بعض بھولے بھالے عوام کے جذبات کا غلط استعمال کر رہی ہیں۔

حالیہ دنوں میں کشمیر فائلس نامی فلموں کی سیریز کا سلسلہ شروع ہوا۔ ریلیز شدہ فلم میں حقائق کی پردہ پوشی کرتے ہوئے دین اسلام اور مسجد و مدرسه وغیرہ کو منفی انداز میں پیش کیا گیا ہے۔البتہ پنڈت خواتین کو با سر ڈھکے گیا ہے جو اس بات کی دلیل ہے کہ پہلے ہندوؤں میں بھی ایک قسم کا حجاب تھا لیکن مغربی عریانیت اور بے حیائی کی تاثیر نے ہندوستانی خواتین کو بھی اپنے رنگ میں رنگتی چلی گئی۔

اس فلم میں تاریخی حقائق کو منحرف کرکے' اسلام دشمنی اور سیاسی مفادات کے تحت مسلمانوں کو دہشت گرد بتایا گیا ہے۔ جب کہ اسلام اور حقیقی مسلمانوں نے ہمیشہ امن و آشتی کا پیغام دیا ہے۔

حوزہ: وہ مناظر جو اس فلم میں دکھلائے گئے ہیں کیا ان پر یقین کیا جا سکتا ہے؟ کیا ایک مسلمان سے ایسے افعال کا صادر ہونا ممکن ہے؟

ڈاکٹر عباس مہدی حسنی: مجھے حیرت ہے،ان دانا و بینا افراد پر جو اس طرح کی تحریف شدہ اور من گھڑت کہانیوں پر یقین کر لیتے ہیں۔ اسلام کا عمیق مطالعہ کرنے والے کسی بھی اہل علم و دانش کے لئے اسلام اور حقیقی مسلمانوں کا امن پسند ہونا روز روشن کی طرح واضح ہے ۔لفظ اسلام' سلم سے ماخوذ ہے جسکے معنی امن و سلامتی کے ہیں۔

قرآن اور رسول و آل رسول (ص) کی سنت و سیرت طیبہ سے یہ بات ثابت ہے کہ مخالفوں کے ساتھ بھی حتیٰ الامکان رواداری برتنی چاہئے البتہ جان'مال اور ناموس پر حملہ کی صورت میں دفاع واجب ہے۔

حوزہ: فلم کے ٹریلر میں امام خمینیؒ کی بے حرمتی کے سلسلے میں آپ کیا کہنا چاہتے ہیں؟

ڈاکٹر عباس مہدی حسنی: فیلم کے ٹریلر میں امام خمینی رہ کی شخصیت کشی عالم اسلام' شیعہ مسلمان اور دنیا کے پاک طینت انسانوں کے لئے ناقابل برداشت ہے۔ہر شریف انسان امام خمینی رہ کی عزت کرتا ہے اور انکا نام احترام سے لیتا ہے۔

انکی عظیم شخصیت کسی بھی صاحب علم و بصر سے پوشیدہ نہیں ہے۔

امام خمینی رح خوبیوں کا مظہر تھے۔اپ نے ہمیشہ دنیا والوں کو امن و محبت کا پیغام دیا۔مادیت سے خستہ انسانیت کو معنویت سے آشنا کرایا۔مستضعفین کے دلوں میں امید کی روح پھونکی چونکہ آپکا نام روح اللہ تھا۔مظلومون کے مددگار اور ظالموں کے مقابلہ میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن گئے۔

آپ خوبیوں کا مظہر تھے۔اپ نے ہمیشہ دنیا والوں کو امن و محبت کا پیغام دیا۔مادیت سے خستہ انسانیت کو معنویت سے آشنا کرایا۔مستضعفین کے دلوں میں امید کی روح پھونکی چونکہ آپکا نام روح اللہ تھا۔مظلومون کے مددگار اور ظالموں کے مقابلہ میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن گئے۔

آپ اسلام مجسم اور ہر نیک صفت کی تجلی گاہ تھے۔کسی بھی فرد کے ذریعہ کسی بھی شکل میں آپ کی شخصیت کشی اسکی خباثت نفس اور شیطان صفتی کی علامت ہے۔

آپ کی شخصیت پر حملہ انسانیت اور عالم اسلام خصوصاً مذہب تشیع پر حملہ کے مترادف ہے۔جو کسی بھی شریف انسان سے بعید ہے۔

حوزہ: اس فلم کے پیچھے آپ کے نزدیک کن شر پسند عناصر کا ہاتھ ہو سکتا ہے؟

ڈاکٹر عباس مہدی حسنی: ملک کے شرپسند عناصر' عالمی استکبار کی اسلام اور انسان دشمن سازشوں کے تحت ہمارے عزیز ملک ہندستان کی گنگا جمنی تہذیب کو نشانہ بنا ہوئے ہیں اور نفرت کے توے پر سیاسی مفادات کی روٹیاں سینکنے کا بازار گرم ہے۔

ریلیز شدہ فیلم میں اسلام کو دہشتگرد دین کے عنوان سے پیش کیا گیا ہے اور ایک ٹریلر میں امام خمینی کی شخصیت کو منفی انداز میں دکھایا گیا ہے۔

اہل انصاف سے نہ حقیقی اسلام کی انسان ساز نورانی تعلیمات پوشیدہ ہیں اور نہ امام خمینی رہ کی مثبت اور جامع' الہی اور معنوی شخصیت مخفی ہے۔

حوزہ: اس فلم کو لے کر آپ عالم اسلام اور ہندوستانی حکومت کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں ؟

ڈاکٹر عباس مہدی حسنی: اس فیلم کے ذریعہ دنیا کے تمام مسلمانوں اور نیک اور پاک سرشت انسانوں کو بہت زیادہ دلی تکلیف پہونچی ہے ہم سب شدید الفاظ میں اس گھنونی سازش کی مذمت کرتے ہیں اور عزیز ملک ھندستان کی عدلیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس سلسلہ میں فوری طور پر مستحکم اقدام کرے تاکہ دنیا کے عربوں لوگوں کے کرب زدہ قلوب کیلئے مرحم بن سکے اور ملک میں قائم شدہ امن و محبت کی فضا بھی برقرار رہے نیز مستقبل میں بھی ہر قسم کے نفرتیں پیدا کرنے اور اسے بڑھاوا دینے والے امور کی روک تھام ہو۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • Waseem Haidar Hashimi IN 12:36 - 2022/03/23
    0 0
    یو.پی. کے انتخابات کے نتیجہ سے صاف ھو گیا ھے کہ بی جے پی اب دھیرے دھیرے کمزور پڑتی جا رہی ھے۔ ٢٠٢٤ کے عام انتخابات سے قبل یہ ایسا مستحکم مدعا ھے جو دوبارہ بی جے پی کی حکومت تشکیل کرنے میں ضرور کامیاب ھوگا۔ عوام کو حقیقت خوب معلوم ھے۔ وہ جھوٹ کو حقیقت ماننے کا ڈرامہ کرتے ھیں۔ اس گورمنٹ سے بی جے پی ووٹر بھی پریشان ھے مگر ماحول کے مطابق ان کی انا کی تسکین ملتی، جو کم نھیں۔ بی جے پی وھی کر رھی، جو عوام چاھتے ھیں۔ اس فلم کا جادو ٢٠٢٤ کے انتخابات تک جاری رہے گا۔ اس کے بعد۔۔۔۔۔۔اس سے بہتر مدعا پیش کیا جاے گا۔ یہ اس وقت تک چلے گا جب تک اکثریت اس قسم کے کھیل تماشے پسند فرماے گی۔