حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، شیراز میں حرم مطہر سید علاء الدین حسین علیہ السلام کے موکب میں منعقدہ مجلسِ عزا میں حجت الاسلام رئیسی زادہ نے دینی اور سماجی تحریکوں میں بصیرت کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا: عوام کو لازماً بصیرت حاصل کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا: بصیرت کی کمی، جہادی اور تبلیغی سرگرمیوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ اگر بصیرت نہ ہو تو جہاد، تبلیغ اور دین و انقلاب کی راہ میں کی جانے والی تمام کوششیں یا تو بے نتیجہ ہو جاتی ہیں یا بالکل ختم ہو جاتی ہیں۔ بصیرت وہ چراغ ہے جو انسان کو لغزشوں اور انحراف سے بچاتا ہے۔
امام جمعہ زرقان نے اپنے خطاب کے دوران انحرافی دھاروں کے مقابلے میں بیداری اور انقلابی روح کو قائم رکھنے کی ضرورت پر زور دیا اور سماج میں عوامی آگاہی اور سیاسی بصیرت کو تقویت دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا: جہاد اور تبلیغ کی بقا کی شرط "بصیرت" ہے۔
انہوں نے رہبر معظم انقلاب کے بیانات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے "جہادِ تبیین" کی اہمیت پر زور دیا اور کہا: اس وقت روشن خیالی، میڈیا و سماجی میدان میں موجود تحریفات کا مقابلہ کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
حجت الاسلام رئیسی زادہ نے کہا: جہادِ تبیین صرف میڈیا کی ذمہ داری نہیں بلکہ ایک اجتماعی رسالت ہے۔ رہبر معظم انقلاب بارہا تاکید کر چکے ہیں کہ فکری اور تبلیغاتی یلغار کے مقابلے میں ہمیں منطق، صداقت اور بصیرت کے ساتھ میدان میں اترنا ہوگا۔









آپ کا تبصرہ