۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
نجف آباد

حوزہ/ امام جمعہ نجف آباد اصفہان نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ تقویٰ کی رعایت اور بصیرت جوانوں بالخصوص طلاب کی اہم ضروریات میں سے ہے، کہا کہ کسی ہدف و مقصد اور آئندہ کی فکر کئے بغیر طول روز صرف سائبر اسپیس میں مصروف رہنا خسارت کے علاؤہ کچھ نہیں ہے، شیطان انسان کی عزت و آبرو کو اس سے چھیننے کے درپے ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ نجف آباد اصفہان حجت الاسلام والمسلمین مصطفیٰ حسناتی نے آج صبح، مدرسه علمیه جامعه الامام المنتظر عجل اللہ تعالیٰ فرجه الشریف میں سماجی رہن سہن اور دوسروں کے ساتھ تواضع سے پیش آنے کی اہمیت و ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسلام میں، سلام کرنے میں پہل کرنے کے بارے میں متعدد روایات ہیں، در حقیقت سلام، مؤمن کا احترام کرنا ہے۔

جوانوں بالخصوص طلاب کو زندگی میں کامیاب ہونے کیلئے کن چیزوں کی ضرورت ہے؟

انہوں نے مزید کہا کہ طلاب کرام سے گزارش کی جاتی ہے کہ اربعین حسینی تک زیادہ سے زیادہ زیارت عاشورا کی تلاوت کریں۔ نماز کی قنوت میں کچھ دعاؤں کے پڑھنے سے ہماری توجہ، حضرت امام حسین علیہ السّلام کی یاد اور ذکر کی جانب مبذول ہوتی ہے، کبھی نماز کی قنوت میں، اس دعا «اللهم اجعلنی عندک وجیهاً بالحسین علیه السلام.». کو پڑھیں۔

امام جمعہ نجف آباد اصفہان نے طلاب اور جوانوں کو نصیحت کرتے ہوئے مزید کہا کہ اگر اہل بیت علیہم السّلام کے صدقے خداوند عالم کی بارگاہ میں آبرومند ہونا چاہتے ہیں تو ہمیں اہل بیت علیہم السّلام کی خوشنودی کے سبب بننے والے کام انجام دینے چاہئیں۔

انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ تقویٰ کی رعایت اور بصیرت جوانوں بالخصوص طلاب کی اہم ضروریات میں سے ہے، کہا کہ کسی ہدف و مقصد اور آئندہ کی فکر کئے بغیر طول روز صرف سائبر اسپیس میں مصروف رہنا خسارت کے علاؤہ کچھ نہیں ہے، شیطان انسان کی عزت و آبرو کو اس سے چھیننے کے درپے ہے۔

حجت الاسلام والمسلمین حسناتی نے کہا کہ ہم دعائے توسل میں اپنی حاجات کے حصول کیلئے، اہل بیت علیہم السّلام کی عزت و آبرو کا واسطہ دیتے ہیں، کیونکہ عزت و آبرو انسان کا سرمایہ ہے۔ قرآن مجید میں ارشاد ہوتا ہے: ولَا تَقْرَبُوا الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ (انعام-۱۵۱)،اور بُرے کاموں کے پاس بھی نہ جانا، چاہے وہ نمایاں ہوں یا چھپے ہوئے ہوں۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ حصول علم میں دلچسپی، گزشتہ لوگوں اور علمائے کرام کی کامیابی کا راز تھی، کہا کہ آیت اللہ حسن زادہ آملی فرماتے تھے کہ میں طول سال میں دروس کی صرف دو چھٹیاں، ایک عاشورا اور دوسری چھٹی اربعین کے دن کرتا تھا۔ ہمیں حصول علم میں دلچسپی لینے کا طریقہ، گزشتہ علماء سے سیکھنا چاہیئے۔ علم شیرین ہے، لہٰذا ہمیں فرصت سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .