حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صوبۂ قزوین ایران میں آج علی الصبح، حجت الاسلام علی معبودی نے سپاہ پاسدارانِ انقلابِ اسلامی کے افسران کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مدینہ سے کربلا اور کربلا سے کوفہ و شام، حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی زندگی میں جو مصیبتیں آئیں وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حضرت زینب سلام اللہ علیہا مصیبت کو مصیبت کی نگاہ سے نہیں، بلکہ خداوند عالم کی جانب سے تحفہ کے طور پر دیکھتی ہیں اور خدا کی رضا پر راضی ہیں، کیونکہ اس عظیم المرتبت خاتون نے خدا کی عظمت کو درک کیا تھا اسی لئے آنحضرت کی نگاہ میں، آپ پر ڈھائے جانے والے مظالم اور مصیبتیں کچھ بھی نہیں تھیں۔
حجت الاسلام علی معبودی نے کہا کہ حضرت زینب سلام اللہ علیہا اپنے زمانے کے سیاسی اور سماجی واقعات سے لاتعلق نہیں تھیں اور اپنے گھر تک محدود نہیں رہیں، بلکہ آپ سلام اللہ علیہا کا سیاسی اور سماجی میدانوں میں کلیدی کردار رہا ہے۔
انہوں نے حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی فضیلت بیان کرتے ہوئے مزید کہا کہ علی علیہ السّلام کی شیر دل بیٹی کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں میں، صبر اور بردباری کا پہلو زیادہ نمایاں ہے۔ حضرت زینب سلام اللہ علیہا نے اپنی زندگی کے آغاز سے آخری ایام تک مختلف مصیبتیں اٹھائیں، یکے بعد دیگرے مصائب آپ پر آئے، لیکن آپ نے صبر کا دامن تھامے رکھا اور اسی لئے آپ کو ام المصایب کہا جاتا ہے یعنی مصیبتوں کی ماں۔
حجت الاسلام علی معبودی نے کہا کہ تاریخ نے حضرت زینب (س) کی طرح بردبار اور صبر و استقامت کا مظاہرہ کرنے والی کسی بھی خاتون کو نہیں دیکھا ہے اور آج معاشرے میں اس عظیم المرتبت خاتون کی شخصیت کی تبیین کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے بیان کیا کہ حضرت زینب سلام اللہ علیہا ایک ایسی عظیم المرتبت خاتون ہیں جو بھی ان کی جانب دیکھے اہل بیت علیہم السّلام کی عظمت کا مشاہدہ کرتا ہے۔ حضرت زینب سلام اللہ علیہا کا کوفہ و شام میں خطبہ، ان کے علمی مقام کی سند ہے۔