حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایران کے کمانڈر انچیف جنرل حسین سلامی نے ایرانی نوجوانوں کے خلاف دشمنوں کے میڈیا حملوں کو جاپان کے ہیروشیما اور ناگاساکی پر کیے گئے ایٹمی دھماکوں سے تشبیہ دی ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف جنرل حسین سلامی نے تہران یونیورسٹی میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ یونیورسٹی جو کہ ایران کے عالمی وقار اور شخصیت کی علامت ہے، آج دشمن کے ذہنوں کو ہٹانے اور ایرانیوں کے دلوں پر قبضہ کرنے کا ایک اہم ذریعہ ہے، وہ نوجوانوں کی سوچ اور عقائد پر غلبہ حاصل کرنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے انہوں نے خاص طور پر یونیورسٹیوں کو نشانہ بنایا ہے۔
جنرل سلامی نے کہا کہ ایرانی قوم کو اقتصادی پابندیوں، وسیع ثقافتی حملے اور عالمی نفسیاتی مہمات کا سامنا ہے، انہوں نےمزید کہا: بڑے ممالک کے سربراہان اور دنیا کے تمام دہشت گرد ایران کے خلاف برسرپیکار ہیں اور اگر اسلامی جمہوریہ ایک لمحے کے لیے بھی غافل رہے تو ملک کا نقشہ بدل جائے گی۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایران کے کمانڈر انچیف نے کہا: میڈیا اور سائبر اسپیس حملے جن کا مقصد ایرانی نوجوانوں کے ذہنوں کو اپنی گرفت میں لینا ہے، دوسری جنگ عظیم کے اختتام پر ہیروشیما اور ناگاساکی کے ایٹمی دھماکوں کی طرح ہیں۔
جنرل سلامی نے کہا کہ دشمن ملکی اور بین الاقوامی محاذوں پر کمزور ہے اور ایران ترقی کر رہا ہے، ایک وقت تھا جب ایران ایک کارتوس بھی نہیں بناتا تھا لیکن آج وہ اس پوری سلطنت کا سامنا کر رہا ہے اور جیت رہا ہے۔