۳ آذر ۱۴۰۳ |۲۱ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 23, 2024
رہبر معظم

حوزہ/ اس ملاقات میں حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے دنا ڈسٹرائر اور مکران بیس شپ پر مشتمل فلوٹیلا 86 کے کمانڈروں اور عملے نیز بحریہ کے کمانڈر اور بحریہ کے اس عظیم مشن کی منصوبہ بندی، لاجیسٹک امداد اور عمل درآمد میں شامل تمام افراد کا شکریہ ادا کیا۔

آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے اس ملاقات میں کرۂ ارض کا چکر لگانے کی اس فلوٹیلا کی کامیاب اور پرافتخار مہم کو عزم مصمم، بلند حوصلے، خود اعتمادی، منصوبہ بندی کی طاقت، پیشرفتہ فوجی علوم، کارآمد مینجمینٹ اور دشواریوں کے مقابلے میں استقامت و شجاعت کا نتیجہ بتایا اور کہا کہ اس عظیم کارنامے نے ایک بار پھر دکھا دیا کہ حاصل ہونے والی کامیابی، پیشرفت اور امید، کوشش، اقدام اور سختیوں سے وجود میں آتی ہے۔
انھوں نے دنا ڈسٹرائر اور مکران بیس شپ پر مشتمل فلوٹیلا 86 کے کمانڈروں اور عملے نیز بحریہ کے کمانڈر اور بحریہ کے اس عظیم مشن کی منصوبہ بندی، لاجیسٹک امداد اور عمل درآمد میں شامل تمام افراد کا شکریہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا یہ کارنامہ، حالیہ عشروں میں سمندر میں فوج اور سپاہ پاسداران انقلاب کے اقدامات اور مجاہدت خاص طور پر بحریہ کے سرفراز شہیدوں اور ان کے معزز اہل خانہ کے ایثار و فداکاری کا میٹھا پھل ہے اور ہمیں ان سب کا شکر گزار ہونا چاہیے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے تقریبا آٹھ مہینوں تک سمندر میں 65 ہزار کلو میٹر سے زیادہ فاصلہ طے کرنے کی مہم کو ایران میں جہازرانی کی تاریخ میں ایک عدیم المثال کارنامہ بتایا اور کہا کہ اس عظیم کام کو صرف ایک فوجی اور سمندری مشن کے طور پر نہیں دیکھنا چاہیے کیونکہ اسے وجود میں لانے والے تمام عناصر قابل توجہ اور سبق آموز ہیں۔
انھوں نے فوجی علوم، عزم، خود اعتمادی، استقامت اور اہل خانہ کے کردار جیسے عناصر کو فلوٹیلا 86 کے مشن کی کامیابی میں اہم بتایا اور کہا کہ تشویش اور عزیزوں کی یاد ستانے پر صبر اور بردباری، اس امتحان میں سربلندی، ماں باپ اور بیویوں کا فخر کرنا، اس تاریخی مشن کی کامیابی کے دیگر مؤثر عناصر تھے۔
آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے بحریہ کے لیے نئے اور گرانقدر تجربات کے حصول کو فلوٹیلا 86 کے مشن کے ديگر اہم نتائج میں شمار کیا اور کہا کہ ان علمی نتائج کے بارے میں بحریہ سے متعلق یونیورسٹیوں میں پڑھایا جانا چاہیے۔
انھوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اس پرافتخار بحری مشن نے ایران کی بین الاقوامی شبیہ کو بھی مزید بہتر بنایا ہے اور اس کی سیاسی قدر و قیمت، اس کی فوجی قدر و قیمت سے کم نہیں تھی، اس کارنامے کے کئي اہم پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے جہازرانی کے میدان میں امریکیوں کی جانب سے پیدا کی جانے والی رکاوٹوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ جو یہ کہتے ہیں کہ ہم فلاں بحری جہاز کو فلاں جگہ سے گزرنے نہیں دیں گے، ان کا بڑبولاپن ہے کیونکہ آزاد سمندری علاقوں کا تعلق سبھی سے ہے اور سمندر اور فضا کو تمام اقوام کے لیے آزاد ہونا چاہیے اور جہازرانی اور سمندری نقل و حمل کی سیفٹی یقینی ہونی چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ آج امریکی تیل ٹینکرز پر حملے کرتے ہیں اور ہمارے علاقے اور دوسرے علاقوں میں بحری قزاقوں کی مدد کرتے ہیں جو بہت بڑا جرم اور عالمی و انسانی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے اپنی تقریر کے آخر میں اس سال کے محرم میں ہونے والی زبردست عزاداری کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ دشمنوں کی جانب سے محرم کی رونق چھیننے کی بھرپور کوشش کے باوجود امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی توجہ اور عنایت کی برکت سے اس سال، محرم کا عشرہ دشمن کی خواہش کے بالکل برخلاف پچھلے برسوں کی نسبت بڑا پررونق اور مفید رہا جس سے پتہ چلتا ہے کہ خداوند عالم ہر اس کام میں مدد کرتا ہے جو اہداف الہی کی راہ میں ہو۔
اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی کی تقریر سے پہلے ایرانی بحریہ کے کمانڈر بریگيڈیر شہرام ایرانی نے فلوٹیلا 86 کے مشن کو ایک تاریخی اقدام اور ملکی صلاحیتوں پر جوانوں کے یقین، سرگرم سفارتکاری اور مختلف ملکی سسٹمز اور پیشرفتہ آلات سے بہرہ مندی کا نتیجہ بتایا اور کہا کہ اس کا نتیجہ، اسٹریٹیجک گہرائي میں اضافے، پابندیوں کو قبول نہ کرنے اور تنہا نہ پڑنے کے پیغام، ایک خودمختار طاقت کی حیثیت سے ایران کے تعارف اور نیول ڈیٹا بینک کی تقویت کی صورت میں سامنے آيا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .