حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آسٹریلین اسٹریٹیجک پالیسی انسٹی ٹیوٹ (ASPI) کی طرف سے شائع کردہ ایک نئی رپورٹ کے مطابق، ایران دنیا کی 10 سائنس اور ٹیکنالوجی سپر پاورز میں شامل ہے۔
اے ایس پی آئی نے ایران کو جاپان کے مقابلے اعلیٰ درجہ پر رکھا ہے، ایران کو 44 میں سے 6 ٹیکنالوجیز میں سرفہرست 5 ممالک میں اور 10 عالمی طاقتوں کی مجموعی درجہ بندی میں 9ویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔
ایران جدید طیاروں کے انجنوں میں چین اور امریکہ کے بعد چوتھے نمبر پر ہے، جس میں ہائپر سونک انجن بھی شامل ہیں، اور اس نے واضح طور پر جاپان، اٹلی اور برطانیہ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
اے ایس پی آئی کے مطابق، ایران بائیو فیول اور اسمارٹ میٹریل سائنس اور مارکیٹ میں ابھرتی ہوئی نئی ٹیکنالوجیز میں سرفہرست 4 ممالک میں شامل ہو گیا ہے جو اس صنعت کا مستقبل بدل سکتی ہے۔
ایران مصنوعی حیاتیات (GMO) میں دنیا بھر کی اشاعتوں کی کل تعداد کا 2 فیصد شائع کرتا ہے، جو اسے عالمی درجہ بندی میں 8 ویں ملک کے طور پر نشان زد کرتا ہے۔
چین اور امریکہ کے درمیان جاری مقابلے کے علاوہ ایران نے مصنوعی ذہانت میں بھی زبردست مظاہرہ کیا ہے۔