حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، جمہوریہ اسلامی ایران کی دفاعی طاقت کا ایک اور شاندار نمونہ منظر عام پر آگیا ہے۔ خرمشہر بیلسٹک میزائل سیریز کا چوتھا نمونہ جس کا نام "خیبر" رکھا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق لیکوئیڈ فیول سے مسافتوں کو طے کرنے والے اس میزائل کی رینج دو ہزار کلومیٹر ہے اور یہ بیلسٹک میزائل دو ہزار کلو میٹر فاصلے تک مار کرنے اور درست سمت پرنشانہ لگانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ 1500 کلوگرام وزنی وار ہیڈ لے جانے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس بیلسٹک میزائیل کی اہم بات یہ بھی ہے کہ اسٹریٹیجک اور ٹیکٹیکل صلاحیتوں کے مالک خرمشہر سیریز کے اس نئے میزائل کو فائر کرنے کے بعد انٹر فیز میں بھی کنٹرول کرنا ممکن ہے۔ اس میزائل کے وارہیڈ میں گائیڈڈ انجن نصب ہیں جس کے تحت جب میزائل فضا میں پہنچ جاتا ہے تو وہاں پر اس کے رخ کو تبدیل یا اصلاح کیا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ الیکٹرانک حملوں کے مقابلے میں بھی یہ میزائل مکمل طور پر محفوظ ہے۔ خرمشہر چار یا خیبر نام کے اس میزائل کا انجن اپنی نوعیت کے طاقتورترین انجنوں میں شامل ہے جس کے نتیجے میں خلا میں اس میزائل کی رفتار، آواز کی رفتار سے سولہ گنا زیادہ اور زمین سے قریب، آواز کی رفتار سے آٹھ گنا زیادہ ہو جاتی ہے۔
اپنی ہائپرسانک خصوصیات کے نتیجے میں دشمن کے فضائی دفاعی نظام، اس میزائل کا پتہ ہی نہیں لگا سکتے۔ چہ جائیکہ اسے روکنے یا مار گرانے کی کوشش کرسکیں۔
قابل ذکر ہے کہ ہائپرگالک فیول کی وجہ سے اس میزائل کو بارہ منٹ کے اندر لانچ کیا جا سکتا ہے۔