حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، جامعۃ المصطفی کے سرپرست حجۃ الاسلام والمسلمین عباسی نے نور علومِ اسلامی کمپیوٹر سینٹر (Computer Research Center of Islamic Sciences) کے سربراہ سے ملاقات میں جامعۃ المصطفی کی تعلیمی اور تحقیقی سرگرمیوں کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا: جامعۃ المصطفی دنیا کی اہم یونیورسٹیز کی یونینز کی رکن ہے اور اس نے ملک کے اندر اور باہر مختلف نمائندگیاں قائم کی ہیں۔
انہوں نے بین الاقوامی میدان میں موجود جامعۃ المصطفی کی نمائندگیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: جامعۃ المصطفی نے حضوری تعلیم پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ ورچوئل یونیورسٹی کے ذریعہ آن لائن تعلیمی نظام کو بھی روشناس کرایا ہے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین عباسی نے مزید کہا: کرونا کے دور میں جامعۃ المصطفی ملک کا وہ پہلا تعلیمی مرکز تھا جس نے ورچوئل ایجوکیشن کے کامیاب تجربات سے مستفید ہوتے ہوئے تمام دروس کو فعال اور اپنے تعلیمی نظام کو جاری رکھا۔
حجۃ الاسلام والمسلمین عباسی نے فارسی زبان کی تعلیم کو جامعۃ المصطفی کی قابل قدر خدمات میں شمار کرتے ہوئے کہا: جامعۃ المصطفی نے فارسی زبان کی ترقی کے لیے جو خدمات انجام دی ہیں وہ بہت وسیع اور قابلِ قدر ہیں۔ ہم فخر سے یہ کہہ سکتے ہیں کہ بین الاقوامی میدان میں فارسی زبان کی تعلیم کے میدان میں سرگرم تمام مراکز اور اداروں کی کامیابیاں فارسی زبان و ادب کی اشاعت اور ترقی کے میدان میں جامعۃ المصطفی کی خدمات کا صرف ایک حصہ شمار ہوں گی۔
نور کمپیوٹر سنٹر کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین بہرامی نے بھی اپنی گفتگو کے دوران نور علومِ اسلامی کمپیوٹر سینٹر کی فعالیت پر مبنی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا: یہ سنٹر 1984ء میں شروع کیا گیا تھا جس کا مقصد دنیا میں علومِ اسلامی کے نشر و انتشار کے لئے جدید ٹیکنالوجیز کو استعمال کرنا تھا۔ اس عرصہ کے دوران الحمد للہ ہم اسلامی علوم سے بہتر استفادہ کے لیے جدید ٹیکنالوجیز کو استعمال کرتے ہوئے ایک مناسب انفراسٹرکچر اور شناخت بنانے میں کامیاب رہے ہیں۔
انہوں نے بین الاقوامی میدان میں جامعۃ المصطفی کی علمی صلاحیتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: دیجیٹیل علومِ انسانی (Digital Humanities) دنیا کے نئے تعلیمی شعبوں میں سے ایک ہے کہ جامعۃ المصطفی اس میدان میں پیش پیش ہو سکتا ہے۔
نور اسلامک سافٹ ویئرز سنٹر کے سربراہ نے کہا: ہم نے اسلامی علوم پر مشتمل تقریباً ایک لاکھ جلد کتابوں کو ڈیجیٹل ورژن میں تبدیل اور تقسیم کیا ہے۔ اس سال اس مجموعہ میں مزید 25,000 جلد کتابیں شامل کی جائیں گی۔ نور اسلامک سنٹر کے سائبر اسپیس کے پلیٹ فارم پر اب تک 1.5 ملین (ڈیڑھ ملین) سے زیادہ مضامین اپ لوڈ کیے جا چکے ہیں اور 120 سال پہلے تک کے علومِ اسلامی اور علومِ انسانی کا کوئی بھی جریدہ یا مجلہ ایسا نہیں ہو گا جس کا نورمگز میں ڈیجیٹل ورژن دستیاب نہ ہو۔
حجۃ الاسلام والمسلمین بہرامی نے کہا: نور اسلامک سنٹر میں ڈیجیٹل مواد کی تیاری کے میدان میں جدید ترین تکنیکی طریقوں کے استعمال پر توجہ دی گئی ہے۔ اب تک صرف مختلف بزرگ اور علمی شخصیات کے آثار اور ان کے افکار پر مبنی 400 سے زیادہ خصوصی سافٹ ویئرز تیار کیے جا چکے ہیں۔
انہوں نے اپنی گفتگو کے آخر میں کہا: ہمیں امید ہے کہ جامعۃ المصطفی کے ساتھ تعاون کو بڑھاتے ہوئے اس عظیم علمی ادارے سے استفادہ کریں گے اور ان شاء اللہ ڈیجیٹل فارمیٹس میں ان علوم کی فراہمی سے اسلامی دنیا کو ان گرانقدر آثار سے استفادہ کرنے کا موقع ملے گا۔