حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، صوبہ مغربی آذربائیجان میں نمائندہ ولی فقیہ اور شہر ارومیہ کے امام جمعہ حجت الاسلام والمسلمین سید مہدی قریشی نے قم المقدس میں حوزہ نیوز ایجنسی کا دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے حوزہ علمیہ کے میڈیا و ڈیجیٹل اسپیس سینٹر کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین رضا رستمی اور دیگر اراکین کے ساتھ ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے حوزہ نیوز کو ایک اہم، بر وقت اور ترقی پذیر ادارہ قرار دیا۔
انہوں نے حوزہ نیوز ایجنسی کی فعالیت پر اطمینان کا اظہار اور حوزہ نیوز کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا: گزشتہ سالوں میں حوزہ نیوز ایجنسی نے متعدد شاندار کام کیے ہیں جیسے کہ دینی مدارس، علماء اور طلاب کی دینی فعالیت کی کوریج کے ساتھ ساتھ اعلیٰ معیار کے ملٹی میڈیا مواد، کلپس اور دیگر پروڈکشنز۔ یہ سب حوزہ نیوز کی ترقی اور پیشرفت کی نشاندہی کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: کسی بھی معاشرے میں مؤثر کام اور مضبوط کارکردگی کے لیے ایک مرکزی ادارہ ضروری ہوتا ہے۔ ان افراد کی قدردانی کرنی چاہیے جو جمہوریہ اسلامی، انقلاب اور ملکی ترقی کے لیے کوششیں کرتے ہیں۔
حجت الاسلام والمسلمین قریشی نے کہا: حوزہ نیوز کی تقویت دینی مدارس کی ترقی کے مترادف ہے۔ اس وقت حوزہ نیوز دینی مدارس و فضلاء کے علمی مواد کو منتقل کرنے کا پلیٹ فارم شمار ہوتا ہے۔
مغربی آذربائیجان میں نمائندہ ولی فقیہ نے حوزہ نیوز اور سوشل میڈیا مرکز کے ساتھ تعاون کو اہم قدم قرار دیا اور کہا: یہ تعاون حوزہ علمیہ علماء و فضلاء کی علمی ترقی اور تحقیقی کامیابیوں کی تشہیر اور غیر معروف دینی شخصیات کے تعارف کے لیے اہم ہے۔ ہمیں اعلیٰ معیار کے مواد کی تیاری، نوٹس لکھنے کی تربیت اور میڈیا کے شعبے میں مہارت کے فروغ کے لیے مزید مضبوط اقدامات کرنے ہوں گے۔
حجت الاسلام والمسلمین قریشی نے کہا: لکھنا اور محفوظ کرنا ایک فن ہے جسے سیکھنے کی ضرورت ہے۔ بعض افراد علمی لحاظ سے بہترین مقام پر ہیں لیکن وہ اپنے پیغام کو مؤثر انداز میں منتقل کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ اس لیے لکھنے اور نوٹ نگاری کی تربیت، علمی معاشرے کو پیغام منتقل کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین رضا رستمی نے اس ملاقات کے ذیل میں حوزہ نیوز ایجنسی کے مختلف شعبوں اور سرگرمیوں کا تعارف کراتے ہوئے کہا: حوزہ نیوز کے اہم منصوبوں میں طلاب اور علما کو میڈیا اور ڈیجیٹل خواندگی کے شعبے میں مہارت فراہم کرنے کے لیے تربیتی پروگرامز شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: یہ تربیتی پروگرامز میڈیا کے میدان میں دلچسپی رکھنے والے طلاب اور علما کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے انتہائی اہمیت رکھتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ