حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حوزہ علمیہ قم کے شعبہ تحقیق کے معاون، حجت الاسلام والمسلمین حسن ترکاشوند نے خبر دی ہے کہ اس وقت قم کے تعلیمی مراکز میں ۱۲ ہزار طلبہ تعلیمی اور تحقیقی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کی مہارتوں کو بڑھانے کے لیے مختلف تعلیمی اور تحقیقی پروگرامز منعقد کیے جا رہے ہیں، جن کے نتیجے میں اب تک ۷۲ علمی رسائل مدارس اور مراکز حوزوی میں شائع ہو چکے ہیں۔
حجت الاسلام ترکاشوند نے ملک بھر کے حوزات علمیہ کے تحقیقاتی ذمہ داران کی کانفرنس کے موقع پر خبرگزاری حوزه سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ قم کا حوزہ علمیہ ملک کا سب سے بڑا اور فعال علمی مرکز ہے، جہاں تحقیق اور علمی سرگرمیوں میں خاصی پیشرفت ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت قم میں مجموعی طور پر ۳۰ ہزار سے زائد طلبہ زیر تعلیم ہیں، جن میں سے ۲۰ ہزار طلبہ آزاد دروس میں مصروف ہیں جبکہ ۱۲ ہزار طلبہ مدارس سطح اول، مراکز فقہی، مدارس عالی، علمی و اخلاقی تربیت کے مراکز اور تخصصی مراکز میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
تعلیمی اور تحقیقی پروگرامز کی تفصیل
حجت الاسلام ترکاشوند نے بتایا کہ پچھلے دو دہائیوں میں حوزہ علمیہ قم نے طلبہ میں تحقیق کی تعلیم اور تحقیقاتی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے متعدد منصوبے ترتیب دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سطح اول کے طلبہ کے لیے تحقیقاتی مہارت(مہارتهای پژوهشی) کا درس بطور لازمی شامل کیا گیا ہے، اور اعلیٰ درجات میں تحقیقی اسائنمنٹس اور تحقیقی مقالہ لکھنے کو بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔ خاص طور پر سطح ششم میں طلبہ کے لیے تحقیق تحریر کرنا اور اس کی منظوری لینا ضروری ہے تاکہ وہ اعلیٰ درجات میں داخلہ لے سکیں۔
اسی طرح، تحقیقاتی صلاحیتوں کو مزید بہتر بنانے کے لیے روش تحقیق، تھیسس نگاری، جدید تحقیقاتی ٹیکنالوجیز سے آشنائی اور دیگر مہارتوں پر مبنی ورکشاپس اور کورسز کا انعقاد بھی کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اب تک ایک بڑی تعداد میں طلبہ ان کورسز میں شرکت کر چکے ہیں اور ابتدائی یا تخصصی تحقیقاتی تربیت حاصل کر چکے ہیں۔
حوزہ علمیہ قم کے شعبہ تحقیق کے معاون نے کہا کہ موجودہ وقت میں حوزہ علمیہ قم میں ۷۲ علمی مجلات فعال ہیں جہاں طلبہ اپنے تحقیقی مضامین شائع کر سکتے ہیں۔ ان مجلات کا مقصد طلبہ کو تخصصی اور معیاری مقالات لکھنے کے لیے تربیت دینا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہر سال علمی تقریب علامه حلی میں تقریبا تین ہزار علمی آثار طلبہ کی جانب سے پیش کیے جاتے ہیں، جن میں سے تقریبا ۳۰۰ آثار منتخب ہوتے ہیں۔ یہ تعداد طلبہ کی علمی سرگرمیوں اور تحقیقی کوششوں کی اعلیٰ سطح کو ظاہر کرتی ہے۔
حجت الاسلام ترکاشوند نے بتایا کہ ہر سال مدارس علمیہ قم میں تقریباً ۳۰۰ علمی نشستیں اور آزاد خیالی کی محافل منعقد ہوتی ہیں، جن میں اساتذہ اور طلبہ بھرپور انداز میں شرکت کرتے ہیں۔ ان نشستوں کا مقصد طلبہ کی علمی پختگی اور تجزیاتی سوچ کو فروغ دینا ہے۔
آخر میں انہوں نے اجلاسیہ معاونان پژوهش حوزههای علمیه کشور کے حوالے سے کہا کہ یہ اجلاس ایک سنہری موقع ہے جس میں ملک بھر کے تحقیقاتی ذمہ داران اکٹھے ہو کر اپنے تجربات کا تبادلہ کرتے ہیں، مسائل پر گفتگو کرتے ہیں اور پالیسیوں میں بہتری کے راستے نکالتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں ہر صوبے کی تحقیقی صلاحیتوں کا مختصر تعارف بھی پیش کیا گیا ہے، جس سے ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانے اور پورے ملک میں دینی علمی ترقی کو یکساں طور پر آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔









آپ کا تبصرہ