حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ قم کی تاسیس کے سو سال مکمل ہونے کی مناسبت سے ایک عظیم علمی و تحقیقی سیمینار کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جس میں حوزہ و یونیورسٹی کے دانشور افراد شریک ہیں۔ اس سلسلے میں میڈیا کمیٹی کی سرگرمیوں پر مشتمل ایک رپورٹ حجۃ الاسلام و المسلمین برته کی زبانی پیش کی گئی ہے۔
حجۃ الاسلام و المسلمین برته نے بتایا کہ کانفرنس کی میڈیا کمیٹی نے سب سے پہلے ایک علمی کونسل تشکیل دی، جس میں ممتاز علمی شخصیات کو شامل کیا گیا۔ اس کونسل نے تین بنیادی محور پر تحقیقاتی فریم ورک تیار کیا:
1. ساختاری جائزہ: مدرسے کے میڈیا سے تعلق کا ادارجاتی مطالعہ۔
2. تحریکی تجزیہ: گزشتہ صدی میں حوزہ کے میڈیا میں کردار کی تاریخ۔
3. تحقیقی رجحان: جدید ذرائع ابلاغ کے تناظر میں حوزہ کی تحقیقی کاوشیں۔
تحقیق کا دوسرا مرحلہ "واقعه نگاری" یا "کرونولوجیکل اسٹڈی" پر مشتمل تھا، جس میں گزشتہ ایک صدی کے دوران حوزہ علمیہ قم کی میڈیا سرگرمیوں کا زمانی تجزیہ کیا گیا۔ اس میں ابتدائی مکتوب میڈیا جیسے رسائل و جرائد سے لے کر آج کے دور کے جدید میڈیا جیسے ریڈیو، ٹی وی، سوشل میڈیا، حتیٰ کہ مصنوعی ذہانت (AI) تک کے ذرائع کا جائزہ شامل ہے۔
تیسرا مرحلہ، نوآوریوں پر مبنی تحقیقی رپورٹوں پر مشتمل ہے۔ اس میں کئی اہم اور دلچسپ موضوعات پر مقالات پیش کیے گئے، جن میں نمایاں عنوانات درج ذیل ہیں:
"رسانہداری حوزویان" (حوزہ علمیہ کا میڈیا کردار): جس پر ڈاکٹر اکبری نے تحقیق پیش کی۔
"میڈیا میں حوزہ و روحانیت کی تصویر": اس پر جناب واعظی نے اپنی تحقیق پیش کی۔
"منبر کا میڈیا تجزیہ": منبر کو قدیم ترین دینی میڈیا کے طور پر جناب حسینی نے پیش کیا۔
اسی طرح، حوزہ کے قومی میڈیا (ریاستی ٹی وی و ریڈیو) میں کردار پر ڈاکٹر جلالی و طوبایی نے مقالہ بعنوان " گزشتہ سو سال میں قومی میڈیا پر روحانیت کی موجودگی کے اقسام کا تجزیہ" پیش کیا۔
میڈیا میں حوزہ کی گفتگو اور تعاملات پر جناب محققی نے تحلیل پیش کی، جبکہ "نبرد روایت ها" یعنی میڈیا بیانیوں کی جنگ اور حوزہ کی عملی شرکت پر جناب پیشاہنگ نے رپورٹ مرتب کی۔
امام خمینیؒ کو اس ساری تحقیق میں ایک مرکزی اور انقلابی میڈیا شخصیت کے طور پر پیش کیا گیا۔ ان کے ذریعے "انقلاب کاست" (کاسٹیٹ انقلاب) کو میڈیا انقلابی اقدام کے طور پر جلالی صاحب نے تفصیل سے بیان کیا۔
مزید برآں، حوزہ علمیہ کا دیگر میڈیا اداروں کے ساتھ ادارہ جاتی تعلق اور تعاون بھی تحقیق کا حصہ رہا، جس پر جناب ابراهیمی نے مقالہ پیش کیا۔
میڈیا سرگرمیوں کا سال بہ سال جائزہ، جناب حسینی ہرندی نے پیش کیا، اور آخر میں نوآوریوں پر مبنی مکمل تحقیقی خلاصہ جناب جلالی نے مرتب کیا۔
آخر میں حجت الاسلام و المسلمین برته نے تمام شرکاء کے لیے دعا کی اور علمی توفیقات کی آرزو ظاہر کی۔









آپ کا تبصرہ