بدھ 30 اپریل 2025 - 13:37
حوزہ علمیہ میں نفسیات کے میدان میں 11 علمی و تحقیقی مراکز سرگرم عمل

حوزہ/ حجت الاسلام والمسلمین رفیعی ہنر نے کہا ہے کہ آج کے دور میں حوزہ علمیہ میں نفسیات کے میدان میں 11 تحقیقی مراکز تخصصی سطح پر سرگرم ہیں، جہاں اسلامی نفسیات پر 5 علمی و تحقیقی مجلات بھی شائع ہو رہے ہیں۔ اب تک 1000 سے زائد طلبہ و طالبات امام خمینی تعلیمی و تحقیقی ادارے سمیت دیگر مراکز سے ایم اے اور پی ایچ ڈی کی سطح پر فارغ التحصیل ہو چکے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ قم کے قیام کی صد سالہ تقریبات کے موقع خصوصی نشستیں اور انٹرویوز کا ایک سلسلہ جاری ہے، حوزہ و یونیورسٹی کے ممتاز افراد کے ساتھ کی گئی گفتگو شائع کی جا رہی ہے، جس کا مقصد نوجوان طلبہ اور معاشرے کو آگاہی فراہم کرنا ہے۔

اسی سلسلے میں حجت الاسلام والمسلمین رفیعی ہنر نے نفسیات کے علمی ارتقاء پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا:

"نفسیات، آج کا ایک ترقی یافتہ علم"

نفسیات ایک جدید اور تیزی سے ترقی کرنے والا علم ہے جو انسانی نفس، اس کی کیفیات اور اندرونی حالات کے فہم سے متعلق ہے۔ دنیا بھر میں اب تک اس علم کی تقریباً 60 ذیلی شاخیں متعارف ہو چکی ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ایران میں اس علم کا آغاز 1310 شمسی میں ہوا، اور ان ہی ابتدائی برسوں میں حوزہ علمیہ قم کے بعض اہل علم نے اس میدان میں سنجیدہ دلچسپی دکھائی۔

برخلاف دیگر ادیان کے بعض مذہبی اداروں کے، حوزہ علمیہ قم نے نفسیات کو سمجھنے، اس پر تحقیق کرنے اور اسے دینی بنیادوں سے ہم آہنگ کرنے کی ایک سنجیدہ، علمی کوشش کی۔

"نفسیات اور دین کا باہمی تعامل"

رفیعی ہنر نے کہا کہ نفسیات کا دین سے تعامل ایک نہایت اہم اور اثرگذار پہلو ہے۔ حوزہ علمیہ قم نے اس سلسلے میں ایک تدریجی سفر طے کیا ہے جو تین مراحل پر مشتمل ہے:

قبول

تطہیر

تاسیس

پہلے مرحلے میں حوزہ کے علما نے نفسیات کی مباحث کو دستاویزی بنیادوں پر پرکھا، پھر فیلڈ اسٹڈی اور تجرباتی تحقیقات کی طرف قدم بڑھایا تاکہ اس علم کے مفاہیم کو اسلامی بنیادوں کے مطابق ڈھالا جا سکے۔

"انقلاب اسلامی اور ایک نیا دور"

انقلاب اسلامی کے بعد، خاص طور پر 1360 شمسی سے، امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے حکم پر "ثقافتی انقلاب" کے آغاز کے ساتھ ہی علمی انقلاب کی راہ ہموار ہوئی۔ مرحوم آیت اللہ مصباح یزدی کی کوششوں سے حوزہ اور یونیورسٹی کے درمیان گہرا ربط قائم ہوا۔ چنانچہ اسلامی نفسیات اور انسانی علوم کے میدان میں مشترکہ تحقیقی گروہ وجود میں آئے۔

"تحقیقی کارنامے اور عالمی سطح کی آمادگی"

آج حوزہ علمیہ میں نفسیات کے میدان میں:

11 تخصصی تحقیقی مراکز سرگرم عمل ہیں

5 علمی مجلے شائع ہو رہے ہیں

1000 سے زائد فارغ التحصیل افراد ایم اے اور ڈاکٹریٹ کی سطح پر موجود ہیں

70 سے زائد نفسیاتی پیمائش کے مقیاسات

50 سے زائد تربیتی و علاجی پروٹوکولز

رفیعی ہنر نے بتایا کہ اب حوزہ علمیہ کی تحقیقی کاوشیں بین الاقوامی سطح پر بھی علمی تعاون کی طرف بڑھ رہی ہیں۔ حوزہ میں تیار کیے گئے مقامی و اسلامی نظریات اور ماڈلز کو قومی و بین الاقوامی سطح پر متعارف کرانے کی بھرپور صلاحیت موجود ہے۔

آخر میں انہوں نے امید ظاہر کی کہ حوزہ علمیہ نفسیات کے اس اسلامی و علمی سفر کو مزید کامیابی کے ساتھ جاری رکھے گا اور امت اسلامی کو اس کے ثمرات جلد حاصل ہوں گے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha