حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی نے تہران میں منعقدہ یومِ ماہرِ نفسیات و مشاورت کی مناسبت سے منعقدہ کانفرنس کے لیے اپنے پیغام میں اس موضوع کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس پر زور دیا۔ اس مرجع تقلید کا مکمل پیغام درج ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سب سے پہلے میں اس پروگرام کے انعقاد میں شریک تمام افراد کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ یہ کانفرنس اپنے اہداف کے حصول میں کامیاب ہو اور اس سے پروگراموں کی بہتری اور اس میں موجود خامیوں کے ازالے میں مدد ملے۔
یومِ ماہرِ نفسیات و مشاورت ایک قیمتی موقع ہے کہ ہم علمِ نفسیات کی فردی و اجتماعی، مادی و روحانی ترقی میں بلند حیثیت پر غور کریں۔ یہ وہ علم ہے جو سیاسی، سماجی، اقتصادی اور ثقافتی بنیادوں میں نمایاں کردار ادا کرتا ہے اور روز بہ روز اس کی اہمیت مزید نمایاں ہو رہی ہے۔
روح و نفس چونکہ انسان کی زندگی پر گہرے اثرات رکھتے ہیں، اس لیے دین مبین اسلام کی ہمیشہ ان پر خاص توجہ رہی ہے۔ اسلام ایک ہمہ گیر مکتبِ فکر کی حیثیت سے انسان کی مادی اور جسمانی ضروریات کے ساتھ ساتھ روح و نفس کی سلامتی کو بھی سعادت کا بنیادی رکن شمار کرتا ہے۔
قرآنی آیات، اہل بیت علیہم السلام کی روایات اور خاص طور پر امیرالمومنین علی علیہ السلام کے نہج البلاغہ میں موجود بیانات "اسلامی نفسیات" کا ایک مکمل مجموعہ پیش کرتے ہیں۔ اسی وجہ سے اس علم کے عظیم دانشوروں نے اسلامی معارف اور اہل بیت علیہم السلام کی تعلیمات سے استفادہ کرتے ہوئے اسلامی نفسیات کے اصول و مبانی کو انسان کی ہدایت و تربیت کے لیے استعمال کیا ہے۔
"اسلامی نفسیات" کی علمی تدوین جو کہ خداوند متعال پر ایمان اور اولیاء الٰہی کی محبت پر مبنی ہے، اس میدان میں ایک عظیم تبدیلی کا سبب بنی ہے۔ یہ تبدیلی گروہی اور منظم کوششوں، علمی تجربات اور اس میدان کے ماہرین کے تعاون سے ممکن ہے۔ لہٰذا ضروری ہے کہ یہ علم ایک جامع اور مربوط نظام کے طور پر ماہرینِ نفسیات و مشاورت کے اختیار میں دیا جائے تاکہ وہ اس سے نفسیاتی مسائل کے حل، روحانی و نفسیاتی صحت کی بہتری اور سماجی نقصان دہ عوامل میں کمی کے لیے استفادہ کر سکیں۔
میں ان تمام کوششوں کی قدر دانی کرتے ہوئے امید کرتا ہوں کہ یہ باوقار اجتماع نفسیات اور مشاورت کے میدان میں علم و تجربہ کے تبادلے کا مؤثر موقع فراہم کرے گا۔ نیز ماہرینِ نفسیات و مشاورت سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ دینی تعلیمات اور سائنسی دستاوردوں کی روشنی میں معاشرے کی خدمت اور روحانی و نفسیاتی صحت کی بہتری کے لیے مؤثر قدم اٹھائیں گے۔
اللہ تعالیٰ سے سب کی توفیقات میں اضافہ کا طلبگار ہوں۔
والسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ









آپ کا تبصرہ