پیر 13 اکتوبر 2025 - 16:24
جمکران میں "کریمہ اہل بیتؑ" تعلیمی و تربیتی کورس کا آغاز، نظام تعلیم و تربیت میں نیا انقلاب

حوزہ / حوزہ علمیہ اور وزارتِ تعلیم کے باہمی تعاون سے منعقدہ "کریمہ اہل‌بیتؑ" تعلیمی و تربیتی کورس کے دوسرے دور کی افتتاحی تقریب جمکران کے مجتمع یاوران حضرت مهدی(عج) میں منعقد ہوئی، جس میں صوبائی معاونینِ تبلیغ، ضلعی مسؤلین اور مدارسِ امین کے رابطین کے علاوہ حوزوی و تعلیمی شخصیات نے شرکت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ اور وزارتِ تعلیم کے باہمی تعاون سے منعقدہ "کریمہ اہل‌بیتؑ" تعلیمی و تربیتی کورس کے دوسرے دور کی افتتاحی تقریب جمکران کے مجتمع یاوران حضرت مهدی(عج) میں منعقد ہوئی، جس میں صوبائی معاونینِ تبلیغ، ضلعی مسؤلین اور مدارسِ امین کے رابطین و ذمہ داران کے علاوہ حوزوی و تعلیمی شخصیات نے شرکت کی۔

جمکران میں "کریمہ اہل بیتؑ" تعلیمی و تربیتی کورس کا آغاز، نظام تعلیم و تربیت میں نیا انقلاب

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشاور وزیرِ تعلیم حجت الاسلام نیکزاد نے کہا کہ: "آپ حضرات صفِ اوّل کے مجاہد ہیں۔ آج دشمن کی سب سے بڑی کوشش یہ ہے کہ آپ جیسے مبلغین کو مدرسوں سے دور رکھا جائے تاکہ نئی نسل کا دین سے رشتہ ٹوٹ جائے۔"

انہوں نے کہا کہ مساجد اور مدارس کو ایک دوسرے سے الگ نہیں ہونا چاہیے۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ نئی نسل دین سے جڑے، تو ہمیں بچوں کو مدرسے سے مسجد کی طرف لانا ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ آیت اللہ اعرافی کی راہنمائی میں طلاب اور مبلغین کی مادی و معنوی ضروریات پوری کرنے کے لیے اہم اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ "مدرسہ صرف تدریس کا نہیں، تربیت کا بھی مرکز ہے، اور بالخصوص ابتدائی عمر کے طلبہ پر خاص توجہ کی ضرورت ہے۔"

مشاور وزیر تعلیم نے منصوبہ مبلغانِ امین کے ذمہ داران سے کہا کہ وہ طلبہ کے ساتھ قریبی تعلق قائم کریں، انہیں سنے، ان کے ہاتھ پکڑ کر رہنمائی کریں، اور ہر ماہ ان کے ساتھ ایک تربیتی نشست منعقد کریں۔ ان کے بقول، “اخلاق و خلوص کے ساتھ کام کیا جائے تو خدا خود مدد کرتا ہے، لیکن بے اخلاص عمل کبھی نتیجہ خیز نہیں ہوتا۔”

جمکران میں "کریمہ اہل بیتؑ" تعلیمی و تربیتی کورس کا آغاز، نظام تعلیم و تربیت میں نیا انقلاب

تقریب میں معاونِ تبلیغی و ثقافتی جامعہ الزہراؑ محترمہ شریفی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ: "منصوبۂ امین، حوزہ علمیہ کی ایک انقلابی پیش رفت ہے جس نے نظام تعلیم و تربیت میں نیا موڑ پیدا کیا ہے، اور یہ ماڈل دنیا کے لیے قابلِ تقلید بن سکتا ہے۔"

انہوں نے کہا کہ "مبلغِ امین وہ ہے جو نسلِ نو کے ایمان اور فکری امانت کا نگہبان ہے۔" نوجوانی کا دور ہویت سازی کا زمانہ ہے اور یہی وہ مرحلہ ہے جسے دشمن نشانہ بناتا ہے۔

محترمہ شریفی نے کہا: "آج دشمن عسکری جنگ نہیں لڑ رہا بلکہ یہ جنگ شناختی (Cognitive War) ہے۔ وہ نوجوانوں کے ذہنوں میں شکوک و شبہات پیدا کر کے ان کے عقائد کو متزلزل کرنا چاہتا ہے۔"

انہوں نے کہا کہ مبلغانِ امین صرف دینی مبلغ نہیں بلکہ سافٹ وار کے افسران ہیں جو ایمان اور شناخت کے محافظ ہیں۔ ان کا فریضہ یہ ہے کہ وہ دینی مفاہیم کی درست امانت داری کریں، بصیرت بڑھائیں اور فتنوں میں رہنمائی فراہم کریں۔

سربراہ تبلیغ و امورِ ثقافتی حوزہ ہائے علمیہ، حجت الاسلام والمسلمین رفیعی نے اپنے خطاب میں کہا کہ: "انقلاب اسلامی نے ہمیں ایک غیر معمولی موقع فراہم کیا ہے کہ ہم خود بھی ترقی کریں اور معاشرے کو بھی ارتقا کی راہ پر گامزن کریں۔"

واضح رہے کہ تعلیمی منصوبۂ "امین"، حوزہ علمیہ ایران کا وہ تربیتی ماڈل بن کر ابھر رہا ہے جو مدرسہ، مسجد اور مبلغ کو ایک متحد نظام میں جوڑتا ہے — ایک ایسا نظام جو نئی نسل کے ایمان، اخلاق اور فکری استحکام کی ضمانت بن سکتا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha