حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کے سرپرست آیت اللہ سید ہاشم حسینی بوشہری نے مدرسہ علمیہ امام کاظم (ع) قم میں منعقدہ چھبیسویں سالانہ کتاب سال حوزہ کی اختتامی تقریب میں خطاب کے دوران کہا: آیت اللہ العظمیٰ شبیری زنجانی عصرِ حاضر کے نایاب علماء میں شمار ہوتے ہیں، جن کی اس کانفرنس میں تکریم کی گئی۔
انہوں نے مزید کہا: اگر آج شیخ انصاری ہمارے درمیان ہوتے تو وہ اپنی تصنیفات کو دورِ حاضر کی ضروریات اور دنیا کی توقعات کے مطابق تحریر کرتے کیونکہ وہ اپنے وقت میں بھی زمانے کی ضروریات پر توجہ دیا کرتے تھے۔
جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ کے سرپرست نے کہا: ہمیں ان عظیم شخصیات کی قدر کرنی چاہیے، لیکن بدقسمتی سے ہم ان عظیم علمی اور زہد و تقویٰ کے ستاروں کی کم ہی قدر کی جاتی ہے۔ یہ عظیم شخصیات آسانی سے اس مقام تک نہیں پہنچیں۔
انہوں نے مزید کہا: مرحوم آیت اللہ ریشہری نے بھی مختلف علمی میدانوں، خاص طور پر حدیث اہل بیت (ع) کے شعبے میں گرانقدر تحقیقی کام کیا اور کیا ہی مستحسن اقدام ہے کہ اس کانفرنس میں ان کی خدمات کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔
آیت اللہ حسینی بوشہری نے کہا: خوش قسمتی سے اس سال علمی مقالات کا آٹھواں دور قم اور دیگر صوبوں میں منعقد ہوا، جو باعثِ فخر ہے۔ اسی طرح، 26 سال قبل قائم ہونے والا "کتاب سال حوزہ" کا ادارہ آج ایک تناور درخت میں تبدیل ہو چکا ہے اور یہ سفر ان شاءاللہ جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا: پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے "قلم" کو ایک عظیم نعمت قرار دیا ہے، جو دین، دنیا اور انسانی زندگی کے فروغ کا سبب بنتا ہے۔
آپ کا تبصرہ