حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کے سربراہ آیت اللہ حسینی بوشہری نے ملک بھر کے شہروں کی اسلامی کونسل کے رکن علماء کے ساتھ منعقدہ نشست میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: انقلاب اسلامی کی فتح کے ساتھ ہی وہ ذمہ داری جو علماء کے کندھوں پر ماضی میں اور انقلاب سے پہلے موجود تھی، دوگنا بلکہ کئی گنا سنگین ہو گئی۔
انہوں نے مزید کہا: امام خمینی (رہ) کی تحریک کے آغاز میں اگرچہ تمام علماء اس طرح اس میدان میں نہیں تھے جس طرح امام (رہ) تھے اور شروع میں علماء کرام کا صرف ایک محدود گروہ ہی ان کے ساتھ تھا لیکن علماء کو ہمیشہ یہ اعزاز حاصل رہا ہے کہ وہ وقت کے ظالموں سے دور رہے اور ان حتی الامکان ڈٹ کر مقابلہ کیا۔
شہر قم کے امام جمعہ نے انقلاب اسلامی کی فتح کے بعد علماء کی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا: علماء کرام نے انقلاب اسلامی کی فتح کے لیے اپنے دروس اور باقی تمام امور کو ترک کر دیا اور انقلابِ اسلامی کی فتح تک عوامی رائے عامہ کی ہدایت و رہنمائی اور جمہوریہ اسلامی کے مقدس نظام کی تشکیل کا بیڑہ اٹھائے رکھا۔
انہوں نے علماء کرام کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا: آپ جہاں کہیں بھی ہوں اور آپ پر جو بھی فریضہ عائد ہو، انتہائی تفکر اور ذمہ داری سے کام لیں اور معاشرہ میں کسی بھی فساد کے خلاف جدوجہد نہ چھوڑیں۔