۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
​آیت اللہ العظمی نوری ہمدانی

حوزہ/ آیت اللہ نوری ہمدانی نے حوزہ علمیہ قم اور نجف اشرف کے درمیان دوری ایجاد کرنے کی دشمن کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ہمیں حوزہ علمیہ قم اور نجف اشرف کو ایک دوسرے کے نزدیک کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ دشمن کے مقابلے میں متحد ہونا چاہیے اور اسے اجازت نہیں دینی چاہیے کہ وہ ہمارے درمیان اختلافات ایجاد کرکے اپنے مذموم مقاصد کو حاصل کر سکے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ نوری ہمدانی نے آج صبح شہر قم میں موجود اپنے دفتر میں جامعۃ المصطفی العالمیہ کے سربراہ سے ملاقات میں اس جامعہ کی بین الاقوامی تبلیغی اور دینی سرگرمیوں کو بہت اہم قرار دیتے ہوئے جامعۃالمصطفی (المصطفی یونیورسٹی)کو انقلاب اسلامی کی برکات اور ثمرات میں سے قرار دیا۔

انہوں نے مزید کہا: انقلاب اسلامی کی برکتوں میں سے ایک یہ ہے کہ اس نے مختلف اقوام اور افکار کو حقیقی اسلام کی طرف متوجہ کیا  تاکہ لوگ حقیقت اسلام کو درک کر سکیں۔ انقلاب سے پہلے دشمن کی کوشش تھی کہ اسلام محدود رہے اور معاشرے تک اس کی رسائی نہ ہو۔

آیت اللہ نوری ہمدانی نے شہر قم کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: روایات کے مطابق آخری زمانے میں علم اور دینی معارف شہر قم سے دنیا بھر میں پہنچیں گے اور قم سے اسلام کی صدا دنیا تک پہنچے گی۔

انہوں نے کہا: جامعۃ المصطفی کا کام حقیقی اسلام کی صدا  پوری دنیا تک پہنچانا اور اسلام دشمنی سے مقابلہ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا: آج ہر کام جہادی نوعیت کا ہے۔ گذشتہ ادوار میں دینی تعلیم کے مراکز صرف درس و بحث میں مشغول ہوتے تھے لیکن آج انہیں دشمن کا بھی مقابلہ کرنا ہے کیونکہ دشمن کی کوشش ہے کہ وہ اسلام اور انقلاب کو کمزور کرے۔

اس شیعہ مرجع تقلید نے کہا: دنیا کے موجودہ حالات میں حقیقی اسلام کی تبلیغ اور علمی و دینی سرگرمیاں ایک قسم کا جہاد ہیں۔

انہوں نے کہا: جامعۃ المصطفی کے فارغ التحصیل افراد کو دنیا بھر میں حقیقی اسلام کی نشرواشاعت کے لئے کمربستہ ہونا چاہیے۔ اس علمی مرکز میں ایسے افراد کی تربیت ہونی چاہیے جو اسلام کے خلاف ایجاد ہونے والے شبہات کے جواب دے سکیں۔

دینی علوم کے اس نامور استاد نے کہا: آج امریکہ اور اسرائیل انقلاب اسلامی پر سیاسی یلغار کر رہے ہیں جبکہ وہابیت اس پر عقیدتی اور مذہبی اسلحہ کے ساتھ حملہ آور ہے۔

جامعۃالمصطفی کا کام جہادی کام ہے۔ آج حقیقی اسلام کے تمام پہلوؤں کو دنیا کے سامنے بیان کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا:  آج وہ زمانہ نہیں ہے کہ ہم صرف درس پڑھنے اور پڑھانے میں مشغول رہیں بلکہ تعلیم وتعلم کے ساتھ ساتھ ہمیں دشمنوں کے خلاف جہاد میں بھی مشغول رہنا چاہیے البتہ کامیابی کے لئے اعلی اخلاق ہونا بے حد ضروری ہے۔

 آیت اللہ نوری ہمدانی نے کہا:  آل سعود نے یورپ میں مساجد اور مدارس تعمیر کرنے میں بہت زیادہ سرمایہ خرچ کیا تاکہ وہ لوگوں کو تعلیم دے کر وہابیت کے افکار کی ترویج کریں۔ ہمیں آج حقیقی اسلام کی ترویج کے لیے سنجیدگی سے کام کرنا چاہیے تاکہ دوسرے افراد دنیا کو اسلام کی غلط تصویر دکھانے میں کامیاب نہ ہوں۔

آیت اللہ نوری ہمدانی نے جامعۃ المصطفی کے سابق سربراہ آیت اللہ اعرافی کی خدمات کی قدردانی کرتے ہوئے کہا: انہوں نے جامعۃ المصطفی میں بہت زیادہ زحمات انجام دیں۔ الحمداللہ اب آپ بھی فاضل اور بااثر شخصیت ہیں۔ امید ہے آپ اس رستے میں زیادہ بہتر انداز میں چلیں گے۔

انہوں نے آج کہا: آج علماء کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کے اندر اور باہر حقیقی اسلام کی ترویج کریں۔

 دشمن کی کوشش ہے کہ وہ حقیقی اسلام کو پس پشت ڈال دے لیکن ہمیں اسلام اور انقلاب کو بھرپور ہمت کے ساتھ آگے لے کر جانا ہے اور ہمیں اپنے کردار، گفتار اور ہمت و حوصلہ کے ذریعے امر اہلبیت علیہم السلام کو زندہ کرنا چاہیے۔

آیت اللہ نوری ہمدانی نے انقلاب اور اسلام پر ثقافتی و فکری  انداز سے کی جانے والی یلغار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: دشمن کے زہریلے پروپیگنڈے کے خلاف علمائے کرام اور جامعۃالمصطفی کی ذمہ داری ہے کہ وہ مناظروں کے ذریعے حقیقی اسلام اور مکتب اہل بیت علیہم السلام کی برتری کو دنیا پر ثابت کریں۔

انہوں نے آخر میں حوزہ علمیہ قم اور نجف اشرف کے درمیان دوری ایجاد کرنے کی دشمن کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ہمیں حوزہ علمیہ قوم اور نجف اشرف کو ایک دوسرے کے نزدیک کر کے دشمن کے مقابلے میں متحد ہونا چاہیے اور اسے اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دینی چاہیے کہ وہ ہمارے درمیان اختلافات ایجاد کرکے اپنے مذموم مقاصد کو حاصل کر سکیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .