۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
دیدار

حوزہ / جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کے سربراہ نے دیگر ممالک میں اسلام اور شیعیت کی ترویج کو انقلاب اسلامی کی برکات میں سے ایک دیتے ہوئے کہا: جمہوریہ اسلامی ایران نہ صرف شیعہ اور مسلمانوں کا بلکہ تمام دنیا کے مظلوموں کا محافظ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کے سربراہ آیت اللہ سید ہاشم حسینی بوشہری نے مالی کے ایک شیعہ رہنما کے ساتھ ملاقات میں دیگر ممالک میں مکتب اسلام اور اہل بیت (ع) کے فروغ پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: جب بھی آپ جیسے افراد کو دیکھتا ہوں کہ جو حوزہ علمیہ قم سے رابطہ میں تھے اور آج ان پر اپنے ملک کے لوگوں کا بھی اعتماد ہے اور انہوں نے اسلام اور مکتب اہل بیت علیہم السلام کا علم بلند کر رکھا ہے، تو یہ چیز ہمارے لیے باعث افتخار بنتی ہے۔

انہوں نے تبلیغِ دین میں اخلاقیات کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا: پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے طرز عمل اور اخلاق سے ہی اسلام کے پھیلانے میں کامیاب ہوئے۔ "وَلَو کُنتَ فَظًّا غَلِیظَ ٱلقَلبِ لَٱنفَضُّواْ مِن حَولِکَ" یعنی (اے رسول(ص) یہ اللہ کی بہت بڑی مہربانی ہے کہ تم ان لوگوں کے لیے اتنے نرم مزاج ہو) "ورنہ اگر تم درشت مزاج اور سنگدل ہوتے تو یہ سب آپ کے گرد و پیش سے منتشر ہو جاتے"۔" اس لیے آپ بھی اپنے ملک میں اخلاقیات کے ساتھ اہل بیت علیہم السلام کی تفکر اور معارف کو پھیلائیں۔

آیت اللہ بوشہری نے مزید کہا: امام رضا علیہ السلام فرماتے ہیں کہ "فَإِنَّ اَلنَّاسَ لَوْ عَلِمُوا مَحَاسِنَ کَلاَمِنَا لاَتَّبَعُونَا" یعنی "اگر لوگ ہماری کلام کی فضیلت کو جان لیتے تو ہماری پیروی کرتے"۔ لہٰذا بولنے سے پہلے ہمیں اپنے طرز عمل سے لوگوں کے سامنے دین کا تعارف کرانا چاہیے، "کُونُوا دُعَاهً لِلنَّاسِ بِغَیْرِ أَلْسِنَتِکُمْ"۔

قابل ذکر ہے کہ اس ملاقات کے شروع میں مالی سے آئے مہمان محترم انیشمند نے ایران کو انسانیت کا حامی ملک قرار دیتے ہوئے کہا: ایران دنیا بھر میں اسلام کی پہچان ہے اور ہر کوئی جانتا ہے کہ ایران مظلوموں کا دفاع کرتا ہے۔

انہوں نے جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کے سربراہ کی خدمت میں مالی کے شیعوں کی وضعیت اور ایران کے اسرائیل پر حملے سے اس ملک سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں کی خوشی اور مسرت پر مبنی رپورٹ بھی پیش کی۔

جمہوریہ اسلامی ایران ناصرف شیعوں اور مسلمانوں بلکہ دنیا بھر کے مظلوموں کا محافظ ہے

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .