ایمان ابوطالب علیہ السلام
-
حضرت ابوطالب علیہ السلام سے متعلق کتابوں کا تعارف
حوزہ/جناب ابوطالبؑ کے بارے میں خطی نسخے یا چاپی اور غیرچاپی نسخوں کی فہرست «کتابشناسی حضرت ابوطالب علیہ السلام» نامی مقالے میں ناصرالدین انصاری قمی نے جمع کیا ہے۔اور مجلہ تراثنا میں ابوطالبؑ کے بارے میں 110 کتابیں معرفی ہوئی ہیں۔ البتہ یہ تعداد تکراری کتابوں کے نام ہٹانے کے بعد کی ہے جن کا تعارف یہاں پیش کیا جاتا ہے۔
-
ابو طالب (ع) کے ایمان و کردار
حوزہ/ کوئی بھی ایسا انصاف پسند شخص جسے تاریخ اسلام کے بارے میں معمولی سی بھی واقفیت ہوگی وہ حضرت ابو طالب علیہ السلام کے ایمان میں شک و شبہہ نہیں کرے گا۔
-
آثار کے ذریعہ موثر کی پہچان ہوا کرتی ہے، مولانا محمد مہدی حسینی
حوزہ/ استاد مدرسہ باب العلم مبارکپور نے کہا کہ دنیا میں جتنے بھی مسلمان ہیں وہ رسول خدا کے اعلان نبوت و رسالت کے بعد اور آنحضرت ؐ کے ذریعہ معجزات وکرامات دیکھنے کے بعد اسلام اور ایمان لائے مگر حضرت ابو طالب علیہ السلام نے اعلان نبوت و رسالت کے قبل ہی آنحضرت ؐ میں آثار نبوت و رسالت کا مشاہدہ کرنے کے بعد ہی ایمان لا چکے تھے۔جن پر بہت سے دلائل اور آثار واضح طور پر ایمان ابو طالب ؑ کی گواہی دیتے ہیں۔
-
اسلام تا قیامت نگہبان رسالت (ص) حضرت ابوطالب (ع) کے احسانات کا مقروض ہے، علامہ راجہ ناصر عباس
حوزہ/ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین: حضرت ابوطالب علیہ السلام نے قبل از اسلام اور بعد از اعلان رسالت ؐ ہر موقع پر مشرقین و کفار کے مقابل رسول اکرمؐ کی مضبوط ڈھال بنے رہے،آپ نے ہمیشہ اسلام کی ترویج و اشاعت میں رسول اکرم ؐ کے شانہ بشانہ خدمات انجام دیں۔
-
حضرت ابوطالب (ع) رسول اکرم کے سب سے بڑے حامی و مددگار، آغا سید حسن الموسوی الصفوی
حوزہ/ جناب ابو طالب ایک مومن اور موحد انسان تھے جنہوں نے زندگی کے آخری لمحات تک نبی خدا کو کفار قریش کے شر سے محفوظ رکھا اور اسلام کی ترقی اور پیشرفت میں سب سے زیادہ تعاون کیا۔
-
استاد حوزہ علمیہ تہران:
حضرت ابو طالب (ع) کا ایمان
حوزہ/حجۃ الاسلام شاهآبادی نے کہا کہ جناب حضرت ابوطالب (ع) نے مختلف سیاسی و سماجی دباؤ اور اقتصادی مشکلات کے باوجود ہمیشہ پیغمبرِ اِسلام (ص) کو اپنی اولادوں پر ترجیح دیا۔
-
ذکر خدا اور حضرت ابوطالب علیہ السلام
حوزہ/ حضرت ابوطالب علیہ السلام وہ عظیم ذات ہیں جنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی کفالت و حمایت کی اور اسلام کی پاسبانی فرمائی نیز اپنی اولاد کو بھی ایسی تربیت کی کہ وہ بھی اسلام کی پاسبانی کریں۔