تحریر: مولانا شاہد عباس ہادی
حوزہ نیوز ایجنسی। سیدہ زینب کبریٰ سلام اللہ علیہا کی شخصیت، ایک ہمہ گیر شخصیت ہے۔ عرفان و فلسفہ اور منطق کے درخشاں باب جب بھی ان کے سامنے کھڑے ہوتے ہیں ان کی علمی و معنوی عظمت اور معرفت کے آگے سر تسلیم خم کر دیتے ہیں۔ سیدہ زینب کبری(س) کی استقامت، صبر، حریت و حمیت کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ ایمان کی برکت اور اپنے آپ کو خدا کے حوالے کردینے سے ایک مسلمان عورت کا دل اس قدر کشادہ ہو جاتا ہے کہ بڑے بڑے حادثات ان کے آگے گھٹنے ٹیک دیتے ہیں، اپنے عظیم کردار سے آمریت کو بے نقاب کیا، ظلم و استبداد کی قلعی کھول دی اور فانی دنیا پر قربان ہونے والوں کو آخرت کی ابدیت کا پاکیزہ چہرہ دکھایا، صبر و استقامت کا کوہ گراں بن کر علی علیہ السلام کی بیٹی نے ایسا کردار پیش کیا جس سے ارباب ظلم و جور کو شرمندگی اور ندامت کے سوا کچھ نہ مل سکا، ظالم و استکبار اور استعمار کی دیواروں کو ہلا کر رکھ دیا۔
آج یزید وقت کے خلاف ہمیں کردار زینبی(س) اپنانا ہوگا، خوف و مایوسی کی فضا کو ختم کرنا ہوگا، صبر زینبی اور استقامت پر عمل پیرا ہوکر شیطانی استعماروں کو شکست سے دوچار کرنا ہوگا۔ آج انسانیت کو دور حاضر کے یزیدوں اور ابن زیاد جیسوں کا سامنا ہے، یمن و فلسطین ظلم و استبداد کی چکی میں پس رہے ہیں، دنیائے شیطنت خاموش تماشائی بن کر ظلم و استبداد میں برابر کی شریک ہے۔ پاکستان میں بھی ان طاقتوں کے سیاہ کارنامے چھپے ہوئے نہیں، میرے وطن کی زمین ان استعماری طاقتوں کے ظلم سے خون سے رنگین ہوچکی ہے، ان وحشی اور انسانیت سے عاری طاقتوں نے وطن عزیز کے ہر ٹکڑے پر خون بہایا ہے، پوری انسانیت کو کفر و الحاد کے نعرے میں جکڑ کر مادر وطن کی ہر ماں کو خون کے آنسو رولایا ہے۔
ہمیں زینبی کردار کے ذریعے ان طاقتوں کے خلاف آواز اٹھانی ہوگی، ہمیں زینبی بنکر سوچنا ہوگا، ہمیں زینبی بن کر عمل کرنا ہوگا، صبر و شجاعت کے ذریعے پاک وطن کی اپنے خون سے آبیاری کرنی ہوگی، دنیائے مظلومیت کی آواز میں آواز ملانی ہوگی۔ ایک زینبی یمن و فلسطین کو ہرگز اکیلا نہیں چھوڑ سکتا، مظلومیت کی مدد کرنی ہوگی اور عالمی و استکباری طاقتوں کے ظلم کو کچلنا ہوگا، کردار زینبی ہمیں ظلم کے خلاف مقاومت کرنا سکھاتا ہے، کردار زینبی ہمیں یہ تربیت دیتا ہے کہ باطل کے خلاف میدان میں حاضر ہوجاؤ، عصر حاضر میں حق و باطل کی جنگ میں لاتعلق نہ رہو، ظالم و مظلوم کو ایک نظر سے دیکھنا سنگین جرم ہے۔ باطل سے برسرپیکار رہو کامیابی تمہارا مقدر ہے وگرنہ تم مصائب و آلام کا شکار ہوجاؤ گے اور فانی دنیا کے شکنجے میں پھنس کر رہ جاؤ گے۔
اگر وقت کے یزید کے مقابل استقامت کی تو کامیاب رہوگے، کردار زینبی ہی کامیاب رہے گا کیونکہ آقازادی نے یزید کے دربار میں ہر یزیدِ عصر کو پیغام دے دیا تھا کہ "اے یزید! تم جو مکر و فریب کرسکتے ہو کرلو، جتنی چالیں چل سکتے ہو چل لو! خدا کی قسم تم ہمارے ذکر کو نہیں مٹا سکتا-"