حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ میں اسرائیلی جرائم کی وجہ سے غذائی قلت کا سامنا ہے اور خوراک کی کمی کے باعث لوگوں کی جانیں جا رہی ہیں جب کہ اسرائیلی حملے اب بھی جاری ہیں، اس صورتحال میں امریکہ نے غزہ کی پٹی میں طیاروں سے دوستانہ امداد کا سامان گرایا ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی امدادی کارروائی صدر جو بائیڈن کے اس اعلان کے بعد شروع ہوئی جس پر بائیڈن نے اسرائیل پر دباؤ ڈالا کہ وہ مزید امدادی سامان غزہ کی پٹی تک جانے کی اجازت دے تاکہ غزہ کے عوام کو خوراک کی قلت سے بچایا جا سکے، امریکی حکام کا کہنا تھا کہ C-130 طیاروں سے دوستانہ امداد کے سامان کے پیکٹ گرائے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر کے طوفان الاقصیٰ آپریشن کے بعد امریکہ غزہ کی پٹی میں جاری جنگ میں اسرائیل کو بھرپور مدد فراہم کر رہا ہے، امریکہ مسلسل ہتھیار بھیج رہا ہے اور امریکی فوجی بھی اسرائیل کی مدد کر رہے ہیں، یہاں تک کہ امریکی فضائیہ کے افسر ایرون بشنیل نے اس پر احتجاج کرتے ہوئے خودسوزی کر لی ۔
کہا جاتا ہے کہ امریکہ کی بائیڈن حکومت کو غزہ جنگ میں اسرائیل کی مدد کرنے کی وجہ سے ملک کے اندر شدید مخالفت کا سامنا ہے، لوگ مسلسل احتجاج کر رہے ہیں اور امریکہ کے اس اقدام کی بھر پور مذمت کر رہے ہیں۔