حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جنوبی افریقہ نے بین الاقوامی عدالت کے سامنے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں نئے حقائق خاص طور پر وسیع پیمانے پر غذائی قلت اور فاقہ کشی، ایک بار پھر اسرائیل کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔
جنوبی افریقہ نے کہا ہے کہ اسرائیل نسل کشی کنونشن کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور اسے ایک بار پھر عدالت سے رجوع کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ فرانسسکا البانیس نے غزہ جنگ سے متعلق بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں جنوبی افریقہ کی نئی اپیل پر اظہار تشکر کیا ہے۔
جنوبی افریقہ کا کہنا ہے کہ اس نے آئی سی جے سے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کو ہنگامی اقدامات کرنے کا حکم دے کیونکہ غزہ میں لوگ بھوک سے مر رہے ہیں اور اب وقت بالکل ختم ہو چکا ہے۔
جنوبی افریقہ نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ میں مکمل قحط کا خطرہ بڑھ رہا ہے، عدالت کو اس خوفناک سانحے کو روکنے کے لیے اب قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔ جنوبی افریقہ نے کہا کہ غزہ میں 23 لاکھ فلسطینیوں کی حفاظت اور صحت کو یقینی بنانے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔
جنوبی افریقہ نے غزہ میں قحط کو روکنے کے لیے ہیگ ٹریبونل (عالمی عدالت انصاف) سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے، اس سے پہلے بھی جنوبی افریقہ کے صدر کے سرکاری ترجمان ونسنٹ میگونیا نے غزہ کی پٹی میں مزید نسل کشی کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔