۲۰ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 9, 2024
علامہ ساجد نقوی

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے عالمی عدالت انصاف کے غزہ میں انسانی المیے اور نسل کشی کی روک تھام کےلئے دیئے گئے فیصلے پر تبصرہ میں اسے خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا: عبوری فیصلے سے واضح ہو گیا کہ عالمی ضمیر ابھی تک مردہ نہیں ہوا، انسانیت آج بھی دنیا میں موجود ہے، عالمی عدالت اس معاملے کو حتمی نتیجہ تک پہنچائے۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے جنوبی افریقہ کی درخواست پر عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے مزید کہا: جنوبی افریقن حکومت کی جانب سے عالمی انصاف سے رجوع کرنے کا اقدام انسانیت کے لئے انتہائی خوش آئند ہے۔

علامہ سید ساجد نقوی نے عالمی عدالت انصاف کے غزہ پر انسانی المیہ کے خاتمے کے لئے نسل کشی روکنے کے واضح اور دوٹوک انداز اپنانے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا: عالمی عدالت انصاف کا نسل کشی روکنے کا واضح حکم دراصل جنگ بندی کا حکم ہے کیونکہ غاصب صیہونی استعماریت کی پشت پناہی کیساتھ نہتے فلسطینی عوام پر جنگ مسلط کئے ہوئے ہیں اور مخصوص انداز میں بغیر رنگ و نسل و مذہب رہائشی علاقوں، سکولوں، مساجد، چرچز، میڈیا ہاﺅسز،اسپتالوں سمیت سویلین علاقوں میں بے دریغ کارپٹ بمبنگ کیساتھ جدید ترین مہلک ہتھیاروں کے ذریعہ انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزیوں کے ساتھ نہ صرف نسل کشی میں مصروف ہیں بلکہ اس قتل عام میں شیرخوار بچوں، بزرگوں، خواتین خصوصاً حاملہ خواتین تک کو نشانہ پر رکھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: ایسے موقع پر عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ گھپ اندھیرے میں روشنی کی ایک کرن اور ظلم کی سیاہ رات میں انسانی اجالے کا ایک مثبت اشارہ ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .