۲۳ آذر ۱۴۰۳ |۱۱ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 13, 2024
علامہ ساجد نقوی

حوزہ / قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا: صیہونی و استعماری ظلم و جھوٹی طاقت کے نشے میں اندھے ہو کر تمام بین الاقوامی قوانین بھول کر انسانیت کو روندنے کے درپے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، پاکستان بھر میں قائد ملت جعفریہ پاکستان کی ہدایت پر جمعة الوداع کو عالمی یوم القدس کے طور پر منایا جائیگا، قائد ملت نے قوم کے تمام طبقات سے یوم القدس کی اظہار یکجہتی کی ریلیوں، سیمینارز میں بھرپور شرکت کی اپیل کی ہے۔

انہوں نے کہا: فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ ٹوٹ چکے، صیہونیت و استعماریت نے انسانیت سوز مظالم جس طرح ڈھائے، عورتوں، بچوں، بزرگوں کیساتھ اسپتالوں، این جی اوز، صحافیوں اور امدادی سرگرمیوں کو جس طرح نشانہ بنایا وہ اس کی درندگی اور سفاکیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

غزہ کی ابتر صورتحال، جمعة الوداع عالمی یو م القدس ،بھرپور طور پر منایا جائے

علامہ ساجد نقوی نے کہا: سلامتی کونسل سے جنگ بندی کی قراراداد گھپ اندھیرے میں روشنی کرن ضرور مگر افسوس پوری دنیا اس کرن کو اجالے میں تبدیل کرنے میں کامیاب نہ ہوسکی، ایسے حالات میں کیسے عالمی ضمیر کا عالمی دن منایا جائیگا؟ جبکہ عالمی دنیا کے حکمرانوں کے دل مردہ ہو چکے،انسانیت بھوک و افلاس، جنگ و جدل، ظلم و جور کے سبب سسک رہی ہے، صیہونیت و استعماریت اس حد تک پاگل ہو چکی کہ اسے بین الاقوامی سرحدوں ،قوانین اور چارٹرز تک کی پرواہ نہیں، دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی ننگی جارحیت اسی سلسلے کی کڑی ہے ، یہ حملے عالمی امن کیلئے خطرہ، استعمار انسانیت کو تاراج کرنے کے درپے ہوچکا۔ان مظالم کے خلاف جمعة الوداع 25رمضان المبارک کو پاکستان میں یوم القدس بھر پور طریقے سے منایا جائیگا۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے برادر اسلامی ملک شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا: صیہونیت واستعماریت اس حد تک پاگل اور اندھی ہوچکی کہ اسے بین الاقوامی سرحدوں، قوانین اور چارٹرز تک کی پرواہ نہیں ،ہم اس حملے کے نتیجے میں شہید ہونیوالوں کے خانوادوں ، ایرانی حکومت اورعوام سے پاکستانی عوام کی جانب سے اظہار تعزیت اور گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہیں۔

علامہ سید ساجد نقوی نے 05اپریل 2024ء کو آنیوالے عالمی یوم ضمیر کی مناسبت سے کہا: سلامتی کونسل نے بڑی تگ و دو کے بعد غزہ جنگ بندی پر قرارداد منظور کی جو ظلم و جور کے گھپ اندھیرے میں روشنی کی ایک کرن ضرور تھی مگر افسوس پوری دنیا اس کرن کو اجالے میں تبدیل کرنے میں کامیاب نہ ہوسکی تو ایسے حالات میں کیسے عالمی ضمیر کا دن منایا جائیگا؟عالمی حکمرانوں کے دل مردہ ہوچکے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .