حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے اسلامو فوبیا سے متعلق 15 مارچ کو پاکستان کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کی روشنی میں عالمی سطح پر منائے جانیوالے یوم پر اپنے پیغام میں کہا: مقدسات کی توہین بین الاقوامی چارٹرز کی سنگین خلاف ورزی ہے، تمام مذہب و مکاتب کے مقدسات کا احترام لازم ہے، شعائر اسلام کی بڑھتی بے حرمتی کے واقعات انتہائی قابل مذمت ہیں،بین الاقوامی دنیا باالخصوص اسلامی ممالک کو اپنا اثرو رسوخ استعمال کرتے ہوئے مقدسات کی بے حرمتی روک تھام کےلئے اپنا کلیدی کردار ادا کریں تاکہ انتہاءپسند رجحانات کا خاتمہ یقینی بنایا جاسکے۔
انہوں نے کہا: مقدسات کی توہین بین الاقوامی چارٹرز کی سنگین خلاف ورزی ہے اور یہی انتہاءپسند رویہ بنیادی طور پر انتہا پسندی کی بنیاد بنتا ہے جس کے تدارک کے لئے عالمی دنیا، اداروں اور بالخصوص اسلامی ممالک کو اقدامات اٹھانا ہونگے کیونکہ مقدسات کسی بھی مذہب یا مکتب کے ہوں ان کا احترام لازم ہے۔
علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا: کسی کو بھی آزادی اظہار رائے کے نام پر مقدسات کی توہین کی اجازت نہیں دی جاسکتی مگر افسوس مغرب میں بعض رسائل اور افراد آزادی اظہار کا ناجائز استعمال کرکے اربوں انسانوں کے جذبات کو مجروح کرتے ہیں اور یہ سلسلہ تواتر کےساتھ اب بھی جاری ہے لہٰذا اس حوالے سے مزید بہتر انداز میں اقدامات اٹھانا ہونگے کیونکہ اس طرح کے انتہاءپسندانہ رویے ہی انتہاءپسندی اور پھر دہشت گردی کی بنیاد بنتے ہیں جو عالمی امن کےلئے سنگین خطرہ ہے۔