حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے 12جون بین الاقوامی چلڈرن لیبر ڈے(بچوں سے مشقت کے انسداد کے دن) پر اپنے پیغام میں کہا کہ بچوں سے مشقت معاشرتی برائیوں میں سے ہے، افسوس استحصالی معاشی اور معاشرتی نظام اورغیرمساوی وسائل کے باعث نان شبینہ سے محروم افراد میں اضافے کے ساتھ ساتھ دنیا میں چائلڈ لیبرمیں بھی اضافہ ہوتا جارہاہے، اسلام کا حسن ہے کہ اس نے مرد و زن، بزرگ شہریوں کے ساتھ بچوں کے حقوق پربھی زور دینے کے ساتھ لائحہ عمل دیا ہے ، ریاست پاکستان کو مستقبل کے معماروں کےلئے تعلیم و تربیت اور روشن مستقبل کےلئے اقدامات اٹھانا ہونگے۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا مزیدکہ معاشرے میں دیگر برائیوں کے ساتھ بچوں سے مشقت بھی بڑی برائیوں میں شامل ہے جس کی بنیاد استحصالی معاشی نظام،غیر مساواتی وسائل اور بوگس معاشرتی نظام ہے جس کے باعث ایک جانب غربت بڑھ رہی ہے، نان شبینہ سے محروم افراد میں اضافہ ہورہاہے تو اسی باعث دن بدن دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ہر آنے والے سال میں چائلڈ لیبرمیں اضافہ ہوتا جارہاہے، اقوام متحدہ کے اعدادو شمار کے مطابق اس وقت تک دنیا میں 160 ملین سے زائد بچے جبری مشقت پر مجبور ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ سمیت طاقت ور اداروں اور ملکو ں اس غیر مساویانہ معاشی تقسیم کا حل نکالنا ہوگا۔ انہوں نے پاکستان کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ ریاست کو بچوں کے حقوق کےلئے عملی طور پر غریب، نادا ر اور یتیم بچوں کی کفالت کےلئے تعلیم و تربیت ،بچوں میں منفی رویوں ، عادات و اطوار اور اخلاقی کمزوریوں کی اصلاح کےلئے اقدامات اٹھانا ہونگے ۔ پاکستان کے حالیہ معاشی حالات کے باعث غریب طبقہ انتہائی مشکل صورتحال کا شکار ہے ایسے میں وہ بچوں کی تربیت و تعلیم کے وسائل ہی نہیں رکھتا ۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے اسلام کے معاشی و معاشرتی نظام کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہاکہ اسلام نے مرد و زن ، بزرگ شہریوں کے ساتھ بچوں کے حقوق پر بھی زور دینے کے ساتھ لائحہ عمل بھی دیا، امام علی ؑ کا فرمان ہے” کہ اپنی اولاد کی عزت کرو اور ان کی تربیت ان کے زمانے کے مطابق کرو “ جبکہ بچوں کی مشقت کی بھی اسلام نے سختی سے ممانعت کی ہے ، مدنی ریاست کے قیام کےلئے اُن عملی اقدامات کی جانب بڑھنا ضروری ہے جن کی بار بار قرآن و سنت میں تاکید فرمائی گئی ہے۔