۱۸ شهریور ۱۴۰۳ |۴ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 8, 2024
فرزندآوری

حوزہ / ایران کے شہر تنکابن میں فاطمۃ الزہرا (س) ثقافتی انسٹی ٹیوٹ کی سربراہ نے کہا: ملکی اہم اقتصادی اور ثقافتی بنیادوں میں سے ایک کسی بھی ملک کی جوان آبادی ہوا کرتی ہے۔ علماء و طلباء کا فرض ہے کہ وہ لوگوں کو اپنی تبلیغ کے دوران آبادی میں اضافے کی اہمیت اور ضرورت کے متعلق آگاہی دیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے رپورٹر کو انٹرویو کے دوران شہر تنکابن میں فاطمۃ الزہرا (س) ثقافتی انسٹی ٹیوٹ کی سربراہ محترمہ خاطرہ لاکتراشی نے کہا: اسلام میں آبادی میں اضافے کو نسل انسانی کے تسلسل کے لیے ایک بنیادی اصول قرار دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا: مختلف آیات و احادیث میں کثرتِ اولاد پر تاکید کی گئی ہے۔ اب اگر کوئی معاشی مسائل وغیرہ کا بہانہ بنا کر بچے پیدا نہیں کرنا چاہتے تو پھر معاشرے کے امیر اور خوشحال گھرانوں میں بھی صرف ایک ہی بچہ یا اولاد کی عدم موجودگی کیوں نظر آتی ہے؟۔

حوزہ علمیہ کی اس استاد نے مزید کہا: اولاد پیدا کرنے کا مسئلہ حضرت آدم علیہ السلام کی تخلیق کے وقت سے لے کر اب تک موجود رہا ہے۔ خداوند متعال قرآن کریم میں ارشاد فرماتا ہے کہ "ہم نے تم میں سے ہی تمہارا جوڑا بنایا ہے اور خدا ہی دنیا کی تمام مخلوقات کے لیے رزق و روزی کا ضامن ہے"۔ لہٰذا لوگوں کو سہولیات نہ ہونے یا کم ہونے کے خوف سے اولاد میں اضافہ سے خوف نہیں کھانا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا: اہل بیت علیہم السلام نے بھی بہت سی احادیث و روایات میں اولاد میں اضافہ کے اثرات و برکات کو بیان فرمایا ہے اور یہاں تک کہ سقط شدہ بچے کے متعلق بھی معصومین علیہم السلام کے فرامین موجود ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .