۱۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۶ شوال ۱۴۴۵ | May 5, 2024
فرزندآوری و فرزندپروری

حوزہ/ محترمہ بتول میر حسینی نے مدرسہ علمیہ حضرت زہرا (س) احمد آباد میں منعقدہ درسِ اخلاق میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: آیات و روایات کے مطابق بچوں کا رزق خدا کی طرف سے ضمانت شدہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی یزد سے نامہ نگار کے مطابق، محترمہ بتول میر حسینی نے ایران کے شہر احمد آباد میں مدرسہ علمیہ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کے طلباء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: شادی سے یا زیادہ بچے پیدا کرنے سے بھاگنے کا تقریباً ایک عمومی عذر جو پیش کیا جاتا ہے وہ غربت اور مالی وسائل کی کمی کہا جاتا ہے حالانکہ خداوند متعال نے سورہ اسراء کی آیت نمبر 31 میں خود اس بات کی بشارت دی ہے کہ وہ "انہیں اپنے فضل سے عطا کرے گا"۔ یہ ان لوگوں کی معاشی پریشانیوں کا واضح جواب ہے جو غربت اور تنگدستی کے خوف سے صاحبِ اولاد نہیں ہوتے۔

انہوں نے کہا: آیات اور روایات کے مطابق بچوں کی روزی کی ضمانت خدا کی طرف سے دی گئی ہے لیکن بہرحال اس ضمانت کا یہ مطلب بھی ہرگز نہیں ہے کہ ایک شخص کونے میں بیٹھ کر اس ضمانت شدہ روزی کا انتظار ہی کرتا کرے کہ وہ اس کی کسی حرکت اور زحمت کے بغیر اس کے گھر پہنچ جائے گی چونکہ اس روزی کے لئے بھی محنت ضروری ہے۔

محترمہ میر حسینی نے آخر میں رزق میں وسعت کے راہِ حل بیان کرتے ہوئے کہا: ما بین الطلوعین بیدار رہنا، نمازشب پڑھنا، نماز خاص طور پر اولِ وقت کو اہمیت دینا، والدین کا اس کے ساتھ راضی ہونا اور ان کی دعائیں اور ان دعاؤں اور اذکار کا پڑھنا جو ائمہ علیہم السلام نے روزی میں اضافہ کے لئے متعارف کرائے ہیں، وغیرہ یہ امور رزق میں اضافے اور غربت سے نجات میں انتہائی موثر ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .