حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے شہر اراک میں ریحانۃ الرسول (ص) حوزوی ہائر ایجوکیشن انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے مسجد علی ابن ابیطالب (ع) میں "زندگی سالمندی من" (میری بڑھاپے کی زندگی) کے عنوان سے اور ہفتہ آبادی کے موقع پر ایک نشست منعقد ہوئی۔
محترمہ خانم موسوی نے کہا: روایات میں بچے کو خدا کی نعمت اور والدین کے لئے سعادت کا ذریعہ کہا گیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فرمان کے مطابق "(اپنی دعاؤں میں) فرزند کی دعا مانگو اور اسے طلب کرو چونکہ بچہ آنکھوں کی روشنی اور دل کی خوشی کا باعث ہے اور فرزند مومن کے دل کا پھل ہے کہ اگر وہ اس مومن سے پہلے اس دنیا سے چلا جاتا ہے تو اس کی شفاعت کا باعث اور اگر زندہ رہے اور اپنے باپ کے لئے دعای استغفار کرے تو خداوندِ کریم اسے بخش دیتا ہے"۔
حوزہ خواہران کی اس مبلغہ نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ آج خواتین کا جہاد بچوں کو دنیا میں لانا ہے، کہا: ہر انسان کو بڑھاپے میں اس کی اولاد کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس لیے روایات کے مطابق "بہترین عورتیں وہ ہیں جو (کثیر) اولاد کو جنم دینے والی، پسندیدہ اور پاکدامن ہوں اور اپنے اہل و عیال کے لیے عزیز اور اپنے شوہر کے لیے متواضع ہو"۔