۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
مولانا شیخ مہدی صادقی

حوزہ/ وقت کے بدلنے کے ساتھ ساتھ تربیت کے طور و طریقوں میں بھی فرق پڑ رہ ہے۔ ہمارے ہہاں اب تک وہی پرانہ سسٹم موجود ہے جو بچوں کے لیے نقصاندہ ہے۔عموما بچوں کا حوصلہ پست کیاجاتا ہے انکی تحقیر کی جاتی ہے جو انکی تربیت میں بہت ہی نقصاندہ چیز ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،قم/مجمع طلاب شگر قم کی جانب سے چھٹی محرم الحرام کی مجلس انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منعقد کی گئی، جسمیں کثیر تعداد میں علماء و طلاب کرام نے شرکت کی  جسکو حجت الاسلام و المسلمین شیخ مہدی صادقی نے کیا۔

مولانا موصوف نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی حدیث "لیس منا من لم یرحم صغیرنا ولم یوقر کبیرنا" کی روشنی میں "تربیت اولاد وقت کی اہم ترین ضرورت" کے موضوع پر تفصیلی روشنی ڈالی اور اولاد کی تربیت کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے بیان کیا کہ تربیت اولاد وقت کی اہم ترین ضرورتوں میں سے ہے۔ وقت کے بدلنے کے ساتھ ساتھ تربیت کے طور و طریقوں میں بھی فرق پڑ رہ ہے۔ ہمارے ہہاں اب تک وہی پرانہ سسٹم موجود ہے جو بچوں کے لیے نقصاندہ ہے۔عموما بچوں کا حوصلہ پست کیاجاتا ہے انکی تحقیر کی جاتی ہے جو انکی تربیت میں بہت ہی نقصاندہ چیز ہے۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ والدیں تربیت کی روش سے ناآگاہ ہیں ۔اسی وجہ سے بعض والدین اپنے چھوٹے بچوں سے بھی ناامید ہوگئے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہمارے کنٹرول سے باہر ہوگیا ہے۔یہ سب بچوں کی تحقیر اور تذلیل اور مارپیٹ کی وجہ سے ہے اور یہ بچوں کے حق میں بہت بڑا ظلم ہے، اسے نفسیاتی طور پر بچوں پر بہت بد اثر پڑتا ہے پھر وہ ضدی ہوجاتا ہے۔

اب اسکا راہ حل کیا ہے؟

ارتباط سالم

روان شناسوں کا کہنا ہےکہ نرمی اور محبت سے بچوں کے ساتھ رابطہ برقرار کریں جو تین طریقوں سے ممکن ہے۔

1۔کلامی صورت میں بھی ممکن ہےکہ اچھی باتوں کے ذریعے اور احترام کے ساتھ تنبیہ کریں تو وہ زیادہ موثر واقع ہوجائےگا۔
2۔ یا خود والدین کے آپس میں رابطہ سالم برقرار رکھنا۔
بچے والدین کی حالات دیکھ کر درس لے رہےہوتے ہیں اور ان پر لاشعوری طور پر بھی اثر پڑرہ اہوتا ہے۔
3۔یا اظہار محبت کے ذریعے سے یہ ارتباط پیدا کیا جاسکتا ہے  کیونکہ طبق احادیث بچوں سے محبت کرنا افضل ترین عبادات میں سے ہے۔لیکن محبت میں افراط و تفریط درست نہیں ہے بلکہ متعادل رویہ اختیار کرنا چاہئے ورنہ وہ بچہ بھی خراب ہوجائےگا۔

انہی کلمات کے ساتھ باب الحوائج علی اصغر علیہ السلام کی شہادت کا تزکرہ کیا ۔آخر میں نوحہ خوانی اور سینہ زنی کی گئی جس کے بعد حجت الاسلام شیخ کفایت صاحب نے زیارت اور عالم اسلام کی سربلندی سمیت موجودہ کرونا کی وخیم وضعیت کی دوری کے لیے خصوصی دعائے خیر کی اور مجلس کا اختتام ہوا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .