۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
نشست خانواده

حوزہ / اگر والدین اپنے بچوں کی نوجوانی میں ان کی نفسیاتی ضروریات سے واقف ہوں گے تو وہ اپنے بچے کے ساتھ ہونے والے بہت سے تناؤ وغیرہ سے بچ سکتے ہیں۔ اس لئے اگر آپ اپنے بچوں کی  اچھی تربیت کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو اپنے بچے اور اس کی نفسیات کو اچھی طرح جاننا ہوگا۔

حوزہ نیوز ایجنسی رپورٹ کے مطابق، محترمہ زہرا سیفی نے صوبہ اصفہان کے شہر "ورزنہ" کے مدرسہ فاطمۃ الزہرا (س) میں "خاندان اور اس میں نوجوانوں اور نوعمروں کی نفسیاتی سلامتی" کے عنوان سے منعقدہ ایک تربیتی ورکشاپ میں خطاب کرتے ہوئے کہا: بچوں کی تربیت کے لئے والدین کے لئے ایک اہم تشویش یہ ہوتی ہے کہ وہ اپنے نوعمر بچوں کے ساتھ کس طرح سے پیش آئیں کیونکہ نوجوانی کے دوران انسانی اخلاق میں بہت زیادہ تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔ اس لئے والدین کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنی نوجوان اولاد کی نفسیاتی خصوصیات اور اس میں انہیں پیش آنے والے چیلنجز کو اچھی طرح پہچانیں تاکہ وہ تربیتی امور میں ان کے ساتھ صحیح سلوک روا رکھ سکیں۔

حوزہ خواہران کی اس استاد نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا: درحقیقت جوانی کا تعلق بچے اور والدین کے درمیان عاطفی اور جذباتی اختلاف کے ہمراہ ہوتا ہے اور یہ اختلافات عام طور پر نوجوانی میں شدت اختیار کر جاتے ہیں اور شاید نوجوان اور اس کے خاندانی روابط میں توازن قائم ہونے میں کچھ وقت بھی لگ سکتا ہے۔ لہذا اس صورتحال میں والدین کا اپنے بچوں کے ساتھ صحیح رویہ اور ان کی صحیح طرح سے تربیت بہت ضروری ہے۔

انہوں نے کہا: اگر والدین اپنے بچوں کی نوجوانی میں ان کی نفسیاتی ضروریات سے واقف ہوں گے تو وہ اپنے بچے کے ساتھ ہونے والے بہت سے تناؤ وغیرہ سے بچ سکتے ہیں۔ اس لئے اگر آپ اپنے بچوں کی  اچھی تربیت کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو اپنے بچے اور اس کی نفسیات کو اچھی طرح جاننا ہوگا۔

حوزہ خواہران کی اس استاد نے مزید کہا: نوجوانی کا نازک دور ایک شخص کی شخصیت کو تشکیل دے سکتا ہے اور اسی طرح اس کے مستقبل کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ دوسرے لفظوں میں انسانی شخصیت کی تشکیل کا 70فیصد 7 سال کی عمر تک اور 90فیصد 13 سال کی عمر تک اور 100فیصد 17 سال کی عمر تک کا دورانیہ ہوتا ہے۔

محترمہ زہرا سیفی نے مزید کہا: کچھ والدین خواستہ یا ناخواستہ (اپنی مرضی سے یا کبھی نا چاہتے ہوئے) اپنے بچے کے ساتھ تعلقات کو خراب کر بیٹھتے ہیں لہذا اس بات کی طرف توجہ کرنا چاہئے کہ نوجوانی میں بچوں کی غلطیاں ان کے آنے والے سالوں میں ناقابل تلافی نتائج کا باعث بن سکتی ہیں۔ پس انہیں اس دوران بہترین ممکنہ روش سے رہنمائی اور صحیح تربیت کی ضرورت ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .