حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، خاندانی اور نوجوانوں کے امور کے ماہر حجت الاسلام محمد تقیان سے گفتگو کے دوران اس سوال کو مدنظر رکھا گیا کہ "دیندار اور مذہبی گھرانوں کو درپیش مسائل میں سے ایک، بعض نوجوانوں کی دینی فرائض سے عدم وابستگی ہے۔ اس حوالے سے ایک بنیادی سوال یہ ہے کہ کون سے عوامل بعض نوجوانوں کو دین سے دور اور نماز چھوڑنے پر مائل کر سکتے ہیں؟"۔
انہوں نے کہا: اس مسئلے کی سب سے اہم وجوہات میں سے ایک، مذہبی والدین کی نئی نسل سے عدم آشنائی ہے۔ آج کے نوجوان ماضی کی نسلوں سے بہت مختلف ہیں۔ ان کی دنیا پر نگاہ، مقاصد، آرزوئیں اور حتیٰ کہ کامیابی اور مستقبل کی تعریف بھی پچھلی نسلوں سے نمایاں فرق رکھتی ہے۔
حجت الاسلام محمد تقیان نے مزید کہا: والدین عموماً روایتی نقطۂ نظر اور ایسی توقعات کے ساتھ بچوں کو دیکھتے ہیں جو آج کی نسل کی حقیقت سے مطابقت نہیں رکھتیں۔ یہی امر والدین اور نوجوانوں کے درمیان مشکلات اور دوری کا سبب بنتا ہے۔
انہوں نے کہا: بہت سے نوجوان اپنے آئیڈیلز اور نمونے سوشل میڈیا میں تلاش کرتے ہیں، جو اس مسئلے کو مزید پیچیدہ بنا دیتا ہے۔ ڈیجیٹل دنیا کا کردار انتہائی مؤثر ہے۔
خاندانی اور نوجوانوں کے امور کے اس ماہر نے کہا: آج کے نوجوان ایسے ماحول میں پروان چڑھے ہیں جہاں فکری، اعتقادی اور اخلاقی ماڈلز متنوع اور بعض اوقات متضاد ہیں۔ اس وسیع معلوماتی دھارے اور مختلف الگوؤں کے باعث وہ فکری الجھن کا شکار ہو سکتے ہیں، جس کا نتیجہ خاندانی اعتقادات سے دوری کی صورت میں نکل سکتا ہے۔ اسی طرح، خود پسندی اور انفرادیت پسندی، جو نئی نسل کی نمایاں خصوصیات میں شمار کی جاتی ہیں، بھی اس مسئلے کو مزید شدت بخشتی ہیں۔ لہذا اگر ہم چاہتے ہیں کہ نئی نسل کو دین کی طرف راغب کریں اور وہ اپنے دینی فرائض سے وابستہ ہوں تو انہیں ان کے انداز میں ترغیب کرنا ہو گا اور دین کو ان کے لئے آسان اور الہی فریضہ کے طور پر بیان کرنا ہو گا۔
آپ کا تبصرہ