حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حرم حضرت معصومہ قم سلام اللہ علیہا کے خطیب، حجت الاسلام والمسلمین سید علی رضا تراشیون نے اپنے خطاب میں سوشل میڈیا کو خاندانوں کے لیے ایک اہم خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام ماہرین سماجی اور خاندانی نقصانات کے حوالے سے سوشل میڈیا کو خاندان کے لیے سب سے اہم نقصان دہ عنصر سمجھتے ہیں، جو اکثر خیانت کا سبب بنتا ہے۔
انہوں نے سوشل میڈیا کے نقصانات کو ایک دلدل سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ دلدل انسان کے اپنے انتخاب سے شروع ہوتا ہے، لیکن اس کا خاتمہ انسان کے اختیار میں نہیں رہتا۔ اس کے برعکس، سوشل میڈیا انسانی ذہن کو قابو میں لے لیتا ہے اور اس کی سوچ کو متاثر کرتا ہے۔
حجت الاسلام تراشیون نے کہا کہ خاندان انسانی معاشرت کا سب سے اہم ادارہ ہے اور معاشرتی نظام ایک مضبوط اور مستحکم خاندان پر قائم ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر خاندان کمزور ہو گیا تو نئی نسل بھی پرخطر اور کمزور ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ خاندانی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے سوچ، فکر اور گفتگو کے انتظام کو اہمیت دینی چاہیے، کیونکہ یہ عوامل ایک اچھے خاندان کی تشکیل میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔
حجت الاسلام تراشیون نے نشاندہی کی کہ بیرونی ممالک کی بیشتر ڈرامہ سیریز بدگمانی اور شک کے جذبات کو فروغ دیتی ہیں، جو خاندانی نظام کے لیے نقصان دہ ہے۔ انہوں نے میڈیا کے ذریعے سامراجی قوتوں کے خاندانی نظام کو نقصان پہنچانے کے عزائم پر بھی تنقید کی۔
انہوں نے سوشل میڈیا کے منفی اثرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس میں لاکھوں غیر اخلاقی پیج موجود ہیں، جنہیں روکا نہیں جاتا، جبکہ اگر ان پلیٹ فارمز پر مزاحمت کے حق میں کوئی مواد اپلوڈ کیا جائے تو اسے فوراً ہٹا دیا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر دشمن خاندانی نظام کی بنیادوں کو کمزور کرنے میں کامیاب ہو جائے تو معاشرہ مختلف مسائل کا شکار ہو جائے گا۔ انہوں نے مسلمانوں کو خاندانی نظام کو اسلامی اصولوں پر استوار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور سوشل میڈیا کے غلط استعمال سے محتاط رہنے کی تاکید کی۔
آپ کا تبصرہ