پیر 23 دسمبر 2024 - 14:31
شام کے صوبہ حمص میں 25 ہزار شیعہ باشندوں کی جبری بے دخلی پر شیعہ حقوق کی تنظیم کا مذمتی بیان

حوزہ/ شیعہ حقوق کی تنظیم SRW نے اتوار کے روز شام کے حمص صوبے میں 25,000 سے زائد شیعہ باشندوں کی جبری بے دخلی کی شدید مذمت کی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ حقوق کی تنظیم SRW نے اتوار کے روز شام کے حمص صوبے میں 25,000 سے زائد شیعہ باشندوں کی جبری بے دخلی کی شدید مذمت کی ہے۔ اس تنظیم نے اپنے سرکاری ویب سائٹ پر جاری کردہ ایک بیان میں بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان خلاف ورزیوں کی مذمت کریں اور ان کے ذمہ دار دہشت گرد گروہوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔

تنظیم نے کہا کہ معتبر رپورٹس کے مطابق، حالیہ دنوں میں حمص کے قصیر علاقے میں دریائے اورنت کے مغربی دیہات سے 25,000 سے زائد شیعہ باشندوں کو لبنان جلاوطن کیا گیا ہے۔

رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ دہشت گرد گروہوں نے بے دخل کیے گئے افراد کے تمام گھروں اور املاک کو جلا دیا ہے۔ مزید برآں، عینی شاہدین نے ان دیہات میں شیعہ شہریوں کے خلاف تشدد اور قتل کے واقعات کی بھی تصدیق کی ہے۔

شیعہ حقوق کی تنظیم نے اپنے بیان میں شامی حکومت کو ان خلاف ورزیوں کا قانونی طور پر ذمہ دار قرار دیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ مستقبل میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

دوسری جانب، شام میں الجولانی کے خلاف عوامی احتجاج شروع ہو گیا ہے۔ حلب شہر کے کئی شہریوں نے سعد اللہ الجابری اسکوائر میں مظاہرہ کیا، جہاں وہ تحریر الشام گروپ کی جانب سے شہریوں کے اغوا کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔

احتجاج کے بعد، تحریر الشام کے اہلکاروں نے ان خواتین کو اغوا کر لیا جو اپنے قیدی شوہروں اور رشتہ داروں کی رہائی کا مطالبہ کر رہی تھیں۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ادلب کے مسلح افراد، جو مبینہ طور پر اغوا شدہ خواتین کے اہل خانہ تھے، الجولانی کو دھمکیاں دے رہے ہیں اور 10 خواتین کی رہائی نہ ہونے کی صورت میں سنگین نتائج سے خبردار کر رہے ہیں۔

مظاہرین نے قیدیوں کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں اور احمد الشرع کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .