حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کی فلسطین میں انسانی حقوق کی رپورٹر "فرانچسکا البانیز" نے کہا: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ فلسطینی عوام کے درد و کرب کی طرف توجہ نہیں دیتے اور انہیں بے دخل کرنا نسل کشی ہے۔
البانیز نے الجزیرہ کو بتایا: فلسطینی عوام کو ان کی زمینوں سے بے دخل کرنے کی تجاویز جنگی جرم کے زمرے میں آتی ہیں۔
انہوں نے کہا: اسرائیل نے جنگ بندی کے بعد غزہ سے مغربی کنارے تک اپنی قتل و غارت کی مشین منتقل کر دی ہے۔
امریکی صدر نے اب تک کئی بار فلسطینی عوام کو غزہ سے بے دخل کرنے اور انہیں مصر اور اردن میں آباد کرنے کا مطالبہ کیا ہے؛ ایک ایسا مطالبہ جس کا دونوں ممالک کے حکام نے سختی سے مقابلہ کیا ہے۔
صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی 15 ماہ سے زائد وحشیانہ جنگ کے دوران اس خطے کے لوگوں کو خاص طور پر غزہ پٹی کے شمالی حصے سے بے دخل کرنے کی کوشش کی، لیکن آخرکار مقامی لوگوں کی استقامت اور غزہ میں مزاحمت کے حملوں کی وجہ سے اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہی۔
آپ کا تبصرہ