۲۶ شهریور ۱۴۰۳ |۱۲ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 16, 2024
سید علی فضل الله

حوزہ / حجۃ الاسلام و المسلمین سید علی فضل اللہ نے فلسطینی عوام کی استقامت کا ذکر کرتے ہوئے اس منصوبے پر تشویش کا اظہار کیا جو فلسطینیوں کی نئی بے وطنی کا سبب بننے والی ایک اور بڑی تباہی کو جنم دے سکتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بیروت کے امام جمعہ حجۃ الاسلام و المسلمین سید علی فضل اللہ نے یوسف محمد بیضون کی سربراہی میں آئے ہوئے اسلامی العاملی چیریٹبل ٹرسٹ کے وفد کا خیر مقدم کیا، اس ملاقات میں تعلیمی، فکری، ثقافتی مسائل، ملکی و علاقائی تازہ ترین صورتحال اور مختلف سطحوں پر مشترکہ تعاون کے فروغ کے طریقوں پر گفتگو کی گئی۔

اس وفد نے سید علی فضل اللہ کو کانفرنس ’’ امام علی (علیہ السلام) کی نگاہ میں وحدت اسلامی‘‘میں شرکت کی دعوت دی۔

بیروت کے امام جمعہ نے ابتدا میں وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے، اسلامی العاملی چیریٹبل ٹرسٹ کے تعلیمی، ثقافتی اور سماجی میدان میں ادا کیے گئے کردار اور اسلامی و قومی وحدت کو مضبوط کرنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ مکالمے کے ذریعے، کشادہ دلی کے ساتھ بغیر الزام تراشی، امتیازی سلوک اور خشونت کے، آپس میں موجود مشترکات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، کیونکہ لبنان اپنی تمام فرقوں کے ساتھ اور اتحاد سے ہی ترقی کر سکتا ہے، اور کوئی بھی فرقہ یا سیاسی گروہ اسے اپنے قبضے میں نہیں لے سکتا۔

حجۃ الاسلام و المسلمین فضل اللہ نے صیہونیوں کے پے درپے حملوں کے مقابلے میں جنوبی لبنان کے عوام کی استقامت کو سراہتے ہوئے عوام کی حفاظت کے سلسلے میں مزاحمت کی کوششوں کو سراہا ۔

انہوں نے غزہ کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے فلسطینی عوام کی صہیونی دشمنوں کے خلاف قربانیوں اور استقامت کا تذکرہ کیا اور اس منصوبے پر تشویش ظاہر کی جو فلسطینیوں کی ایک اور بڑے پیمانے پر جلا وطنی کا سبب بن سکتا ہے۔

آخر میں امام جمعہ بیروت نے تاکید کی کہ اس قتل عام پر خاموشی اختیار کرنا، نتنیاہو کو اجتماعی قتل عام اور جنگ جاری رکھنے کی مکمل آزادی فراہم کرتا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .