۲۳ آذر ۱۴۰۳ |۱۱ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 13, 2024
غزہ

حوزہ/ اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) کے ایک اہلکار نے بتایا کہ غزہ میں 50ہزار سے زائد بچوں کو غذائی قلت کے باعث فوری علاج کی ضرورت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) کے غذائیت کے شعبے کے ڈائریکٹر انتھونی لیک نے آج ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ غزہ میں جنگ اور محدود انسانی رسانی کی وجہ سے اس خطے میں خوراک اور ادویات کا نظام مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کی صورتحال بہت ہی بری ہے اور ضروری امداد فراہم کرنے کے لیے حالات اور شرائط ابھی تک دستیاب نہیں ہیں۔

دریں اثنا، اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کے دس لاکھ افراد کو اگست میں خوراک کا کوئی راشن نہیں ملا۔

گزشتہ مئی میں غزہ کے لیے بیرونی دنیا تک رسائی کے واحد راستے کے طور پر رفح کراسنگ کے محاصرے اور قبضے نے غزہ کے 20 لاکھ سے زائد باشندوں کے لیے خوراک اور ادویات اور یہاں تک کہ پینے کے پانی کی کمی کو مزید بڑھا دیا ہے۔

رفح کراسنگ پر قبضہ کرنے کے بعد قابض فوج انسانی امداد لے جانے والے ٹرکوں کو صرف کرم ابو سالم کراسنگ کے ذریعے غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دیتی ہے جو کہ مقبوضہ فلسطینی علاقے میں واقع ہے، تازہ ترین اطلاعات کے مطابق امدادی سامان لے جانے والے 350 سے زائد ٹرک مصری سرحد کے پیچھے غزہ میں داخل ہونے کے منتظر ہیں۔

دوسری جانب جب کہ جنگ کے آغاز کو 335 دن گزر چکے ہیں، غزہ کی وزارت صحت نے آج اعلان کیا ہے کہ شہداء کی تعداد 40ہزار878 اور زخمیوں کی تعداد 94ہزار454 ہو گئی ہے، اس کے علاوہ 10 ہزار سے زائد افراد عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور ریسکیو فورسز شہداء کی لاشوں کی تلاش اور ان تک رسائی حاصل کرنے میں ناکام ہیں۔

اس وزارت کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 17 فلسطینی شہید اور 56 زخمی ہوئے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .